کرناٹک کی 320 کلومیٹر لمبی ساحلی پٹی اب ہوگی پلاسٹک سے پاک، ₹840 کروڑ کا شاندار منصوبہ آغاز کے قریب

بھٹکل (فکروخبرنیوز) کرناٹک کی 320 کلومیٹر طویل ساحلی پٹی اب ایک بڑے تغیر سے گزرنے کو تیار ہے۔ عالمی بینک کے تعاون سے "Shore-K” (کوسٹل ریزیلیئنس اکانومی مضبوطی) پروجیکٹ کا آغاز کیا جا رہا ہے جس پر ₹840  کروڑ لاگت آئے گی۔ اس منصوبے کا مقصد نہ صرف پلاسٹک کے کچرے سے ساحلوں کو پاک کرنا ہے بلکہ سمندری کٹاؤ کے خلاف مضبوط اقدامات، قدرتی ماحول کا تحفظ اور مقامی آبادی کے لیے نئی روزگار کے مواقع پیدا کرنا بھی شامل ہے۔

اس پروجیکٹ میں جنگلات، ماہی پروری، اور دیہی ترقی و پنچایت راج جیسے متعدد محکمے شامل ہوں گے۔ اقدامات میں مینگرووز کی دوبارہ افزائش، بانس کی کاشت، مغربی گھاٹ کی ندیوں پر چھوٹے ڈیم، پل اور کاز ویز کی تعمیر شامل ہیں تاکہ قدرتی رکاوٹوں کو مضبوط اور بحیرۂ عرب میں فضلے کے بہاؤ کو کم کیا جا سکے۔

خاص طور پر کچرا انتظام کے لیے ساحلوں پر جدید رکاوٹیں لگائی جائیں گی، ساحل سمندر کی صفائی کی منظم مہم چلائی جائے گی، اور ماہی گیروں سمیت مقامی کمیونٹیز کو اس عمل میں شامل کیا جائے گا۔ مذہبی مقامات جیسے کوکے سبرامنیا، دھرماستھلا، اڈپی سری کرشنا مندر، کٹیل درگاپرمیشوری اور کولور موکامبیکا کے آس پاس بیداری مہمات چلائی جائیں گی اور سنگل یوز پلاسٹک کے متبادل کو فروغ دیا جائے گا۔

پروجیکٹ کے تحت سیاحتی و مذہبی مقامات پر پلاسٹک فری ٹریکنگ روٹس اور جنگلاتی راستے تیار کیے جائیں گے، جہاں زائرین کے لیے جگہ جگہ کچرا دان رکھے جائیں گے اور جمع ہونے والا فضلہ ری سائیکلنگ کے لیے نئی میٹریل ریکوری فیسیلٹیز (MRFs) میں بھیجا جائے گا۔ جنگلاتی محکمے کے مطابق یہ منصوبہ مقامی سطح پر روزگار کے نئے مواقع بھی پیدا کرے گا۔

اس کے علاوہ ساحلی کرناٹک میں اولیو رڈلی کچھوؤں اور ڈالفنوں کے تحفظ کو خاص ترجیح دی جائے گی تاکہ سمندری تحفظ کو بھی یقینی بنایا جا سکے۔ اس منصوبے کی تفصیلی پروجیکٹ رپورٹ (DPR) تیار ہو چکی ہے جسے 20 ستمبر کو نئی دہلی میں پیش کیا جائے گا۔ اس کے بعد مختلف ترقیاتی کاموں کے لیے ٹینڈر جاری کیے جانے کی توقع ہے۔

ملک کی تاریخ میں پہلی بار کسانوں پر ٹیکس، مودی حکومت نے زرعی اشیا پر جی ایس ٹی لگایا: ملکارجن کھڑگے

GST کونسل کا بڑا فیصلہ: اب دو ٹیکس سلیب، جانئے کیا ہوا سستا اور کیا ہوگا مہنگا