کاپو، 7 نومبر 2024: کرناٹک میں ریت کی کمی نے کئی تعمیراتی منصوبوں کو متاثر کر رکھا ہے، اور اس صورتحال میں غیر قانونی ریت نکالنے کی سرگرمیاں بڑھ گئی ہیں۔ حالیہ رپورٹ کے مطابق پولیس نے اولیارگولی گاؤں کے کیپنجلی سنکوتھوٹا علاقے میں غیر قانونی ریت نکالنے کے خلاف چھاپہ مارکارروائی کی۔
پولیس نے موقع پر موجود افراد کو فرار ہوتے ہوئے دیکھا، تاہم وہاں سے ریت کے 4 یونٹ اور ریت نکالنے کے لیے استعمال ہونے والا سامان قبضے میں لے لیا۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق پنگالا پرساد نامی شخص اس غیر قانونی سرگرمی میں ملوث تھا۔
کاپو پولیس نے معاملے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں اور علاقے میں غیر قانونی ریت نکالنے کی روک تھام کے لیے مزید کارروائیاں کرنے کی تیاری کی جا رہی ہے۔
کرناٹک میں ریت کی کمی کا بحران
کرناٹک میں ریت کی کمی کی وجہ سے تعمیراتی کاموں میں شدید رکاوٹیں آ رہی ہیں۔ کئی بڑے اور چھوٹے تعمیراتی منصوبے اس بحران کی وجہ سے ٹھپ پڑ چکے ہیں، جس سے ریاست کی معیشت اور روزگار پر منفی اثرات پڑ رہے ہیں۔ حکام کی جانب سے غیر قانونی ریت نکالنے کی سرگرمیوں پر قابو پانے کے لیے سخت اقدامات کی ضرورت شدت سے محسوس کی جا رہی ہے، تاکہ اس قیمتی قدرتی وسیلے کا غلط استعمال روکا جا سکے اور اس کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔
پولیس کی کارروائی
پولیس کی کارروائیاں اس بات کا غماز ہیں کہ غیر قانونی ریت نکالنے کے خلاف ریاست میں حکومت کی سخت پالیسی کے تحت اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ اس اقدام کا مقصد نہ صرف ریت کی فراہمی کو محفوظ بنانا ہے بلکہ اس طرح کے غیر قانونی کاروبار کی روک تھام بھی ہے جو ماحولیات اور مقامی معیشت کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتے ہیں۔
کاپو پولیس اس معاملے میں مزید تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہے، اور امید کی جا رہی ہے کہ جلد ہی اس نیٹ ورک کا پتہ چلایا جائے گا جو غیر قانونی ریت کانکنی میں ملوث ہے۔