منگلورو(فکروخبرنیوز) ساحلی کرناٹک کی ماہی گیروں کا ایک دیرینہ خواب جلد ہی حقیقت بننے والا ہے، کیونکہ ریاست کی پہلی سمندری ایمبولینس 2026 کے ماہی گیری سیزن تک کام شروع کرنے کے لیے تیار ہوگی۔ محکمہ ماہی گیری اس منصوبے پر پانچ کروڑ روپے خرچ کرے گا اور اس کا ورک آرڈر آئندہ ہفتے جاری ہونے والا ہے۔ ماہی پروری ڈائریکٹر دنیش کمار کلر کے مطابق ایمبولینس سات ماہ میں مکمل تیار ہو جائے گی۔
یہ خصوصی ایمبولنس 800 ہارس پاور کے انجن سے لیس ہوگا اور اس میں چار سے پانچ اسپتال کے بستر، چار پیرا میڈیکل اسٹاف، آکسیجن یونٹ، ریفریجریٹر، اسٹریچر اور مردہ خانہ جیسی سہولیات موجود ہوں گی۔ ایمبولینس گہرے سمندر میں حادثے یا بیماری کی صورت میں فوری طبی امداد فراہم کرے گی اور مریضوں کو ساحل تک منتقل کرنے میں مدد دے گی۔
اس میں آگ بجھانے کا نظام، 20 لائف جیکٹس، جان بچانے والی کٹس اور دو رافٹس بھی شامل ہوں گے تاکہ کسی بھی ہنگامی صورت حال سے نمٹا جا سکے۔ یہ جدید ایمبولینس جی پی ایس نظام سے لیس ہوگی جس کے ذریعے مصیبت میں پھنسی کشتیوں کا مقام آسانی سے معلوم کیا جا سکے گا۔ ایمبولینس کو منگلورو یا ماپے بندرگاہ پر تعینات کیا جائے گا تاکہ یہ فوری ریسپانس یونٹ کے طور پر کام کر سکے۔
واضح رہے کہ 2023 کے اسمبلی انتخابات کے دوران کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے اُڈپی کے اُچیلا علاقے میں ماہی گیروں سے ملاقات کے دوران سمندری ایمبولینس کا وعدہ کیا تھا۔ ریاستی بجٹ 25-2024 میں وزیر اعلیٰ سدارامیا نے اس کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام ماہی گیروں سے کیے گئے وعدے کو پورا کرنے کی سمت ایک اہم قدم ہے۔
کیرالہ کی طرز پر تیارکی جارہی اس ایمبولینس میں جدید ٹیکنالوجی شامل کی جا رہی ہے تاکہ یہ سروس مؤثر اور بروقت ہو۔ کیرالہ اس وقت تین سمندری ایمبولینسیں چلا رہا ہے، جب کہ بھارت نے حال ہی میں مالدیپ کو بھی دو ایمبولینسیں فراہم کی تھیں۔ کرناٹک میں یہ اپنی نوعیت کی پہلی سروس ہوگی، جو ہزاروں ماہی گیروں کے لیے ہنگامی حالات میں ان کے کام آئے گی۔




