کرناٹک کے ساحلی علاقوں کے مارکیٹوں میں دیگر ریاستوں سے پہنچ رہی تازہ مچھلیاں  

منگلور: کرناٹک میں جون اور جولائی کے دوران سالانہ مانسون ماہی گیری پر پابندی کی وجہ سے ریاست کی سمندری غذا کی مانگ کو پورا کرنے کے لیے دیگر ریاستوں سے بڑی مقدار میں مچھلی درآمد کی جا رہی ہے۔ تمل ناڈو، آندھرا پردیش، کیرالہ، گجرات اور اڈیسہ سے تازہ مچھلیاں منگلورو، ماپے، کنداپور، گنگولی، بھٹکل، کمٹہ اور کاروار کے مارکیٹ تک پہنچ رہی ہیں۔ یاد رہے کہ تمل ناڈو اور آندھرا پردیش میں 15 جولائی سے ماہی گیری دوبارہ شروع ہو چکی ہے۔

کیرالہ کی روایتی نادادونی کشتیاں (ایماہا) اور گجرات و اڈیشہ کے سپلائر مسلسل مچھلیاں بھیج رہے ہیں۔ منگلورو میں 26 کمیشن ایجنٹ روزانہ تقریباً 40-50 لاریوں کے ذریعے 5,000 مچھلی کے باکس وصول کرتے ہیں۔ کیرالہ کی مچھلی راتوں رات جبکہ دیگر ریاستوں سے دو دن میں پہنچتی ہے۔

مقامی قوانین کے مطابق مچھلیوں سے لدی لاریوں کو صبح 5:30 بجے تک بندرگاہ میں داخل ہونا ہوتا ہے اور تجارت 9 بجے تک مکمل ہو جاتی ہے۔ خریداروں میں منگلورو کے آس پاس کے قصبے اور کیرالہ کے سرحدی علاقے شامل ہیں۔

ڈائجی ورلڈ نے اپنی خبر میں منگلورو فش کمیشن ایجنٹس ایسوسی ایشن کے صدر کے اشرف کے حوالے سے لکھا ہے کہ کمیشن ایجنٹ ماہی گیری کی پابندی کے دوران کاروبار کو رواں رکھنے کے لیے دیگر ریاستوں سے مچھلی منگواتے ہیں۔

روایتی نادادونی ماہی گیر حالیہ خراب موسم سے متاثر ہوئے ہیں۔ اگرچہ مانسون فشنگ ونڈو کو ایک مہینہ ہو چکا ہے، مگر خراب موسم کے باعث صرف 15 دن ہی ماہی گیری ہو سکی ہے۔ ماہی گیر رہنما سریش شریان اور اشوتھ کنچن نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اس سال کا کیچ مایوس کن ہو سکتا ہے۔ اس وقت روزانہ 50-60 کشتیاں نکل رہی ہیں مگر مھچلیاں کم ہیں۔

میکانائزڈ ماہی گیری 3 اگست سے دوبارہ شروع ہوگی جبکہ برف کی لوڈنگ 28 جولائی سے متوقع ہے۔ ڈوڈاکوپلا کے کمیونٹی لیڈر گریدھر کوٹیان نے مچھلی کی کمی کی وجوہات میں غیر سائنسی ماہی گیری جیسے بیل ٹرالنگ اور سمندری آلودگی کو قرار دیا ہے۔ انہوں نے ایک مؤثر قومی ماہی پروری پالیسی کی ضرورت پر زور دیا تاکہ نقصان دہ ماہی گیری طریقوں کو روکا جا سکے۔ اس معاملے پر مشاورتی اجلاس جلد متوقع ہے۔

بھٹکل نیشنل ہائی وے پر اسٹریٹ لائٹس نہ ہونے سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا

گروگرام میں آسام کانسٹیبل کا بیٹا ‘غیر قانونی بنگلہ دیشی’ کہہ کر گرفتار، خاندان نے دکھائے تمام شناختی دستاویزات