کرناٹک حکومت کا بڑا فیصلہ: ایس سی کوٹہ میں داخلی ریزرویشن، جسٹس ناگموہن داس کمیشن کی رپورٹ منظور ، پرایا اور موگیرا ایس سی رائٹ میں منتقل

بنگلورو : کرناٹک حکومت نے درج فہرست ذاتوں (Scheduled Castes) کے اندرونی ریزرویشن سے متعلق جسٹس ایچ این ناگموہن داس کمیشن کی رپورٹ کو کچھ ترامیم کے ساتھ باضابطہ طور پر قبول کر لیا ہے۔ اس فیصلے کا اعلان وزیر اعلیٰ سدارامیا نے آج ریاستی اسمبلی میں کیا۔ انہوں نے بتایا کہ یہ تجویز گزشتہ رات کابینہ کی میٹنگ میں منظور کی گئی۔

نومبر 2024 میں تشکیل دیے گئے ایک رکنی کمیشن نے ریاست بھر کی 101 درج فہرست ذاتوں کا تفصیلی مطالعہ کیا تھا اور یکم اگست کو اپنی رپورٹ پیش کی تھی۔ رپورٹ کی بنیاد پر حکومت نے 17 فیصد ایس سی کوٹہ کو تین حصوں میں تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ایس سی لیفٹ کمیونٹیز: 6 فیصد ، ایس سی رائٹ کمیونٹی: 6 فیصد ، ایس سی رائٹ گروپ: 6 فیصد

پرایا اور موگیرا جیسی ذیلی ذاتوں کو، جنہیں کمیشن نے ابتدائی طور پر ایس سی لیفٹ کے زمرے میں شامل کیا تھا، دوبارہ ایس سی رائٹ میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ اسی طرح آدی کرناٹک، آدی آندھرا اور آدی دراوڑ گروپوں کو بائیں اور دائیں زمروں میں مساوی طور پر تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

مزید برآں، کمیشن کی سفارش پر بنائے گئے ’ٹچبل گروپ‘ (4 فیصد) اور دیگر 59 ذاتوں (1 فیصد) کو ضم کر کے مجموعی طور پر 5 فیصد ذیلی ریزرویشن مختص کیا گیا ہے۔ یہ گروپ بندی کمیشن کی سفارشات میں معمولی تبدیلیوں کے بعد عمل میں لائی گئی ہے۔

وزیر اعلیٰ سدارامیا نے اعلان کیا کہ ایک مستقل شیڈولڈ کاسٹ کمیشن قائم کیا جائے گا جو وقتاً فوقتاً ذاتوں کی صورت حال اور اعداد و شمار کا جائزہ لے گا۔ اس کے علاوہ بھرتی کے عمل میں عمر کی ایک بار کی رعایت دینے اور ریزرویشن کے لیے احتجاج کرنے والے مظاہرین کے خلاف درج مقدمات واپس لینے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے داخلی ریزرویشن سے متعلق جسٹس ناگموہن داس کمیشن کی رپورٹ قبول کرکے درج فہرست ذاتوں کا دیرینہ مطالبہ پورا کیا ہے۔

مزید یہ کہ سدارامیا نے اشارہ دیا کہ مستقبل میں مردم شماری کے نئے اعداد و شمار کی بنیاد پر مزید تبدیلیاں ممکن ہیں۔ دوسری جانب اپوزیشن بی جے پی نے اس مسئلے پر ایوان میں تفصیلی بحث نہ کرائے جانے پر احتجاج کیا اور واک آؤٹ کیا، جس کے باعث اسمبلی کی کارروائی متاثر ہوئی۔

ساڑھے تین ہزار بچے… دعا کے بدلے ملی کتاب۔۔۔۔ایک عجیب واقعہ

بھٹکل : رابطہ سوسائیٹی کا گیٹ ٹو گیدھر ، بھٹکل کے نوجوان سرکاری ملازمتوں میں آگے بڑھیں، قوم کو ضرورت ہے: ساجد ملا