بنگلور: کرناٹک اسمبلی نے ریاستی حکومت نے قانون سازوں اور وزراء کی تنخواہوں، پنشن اور الاؤنسز میں خاطر خواہ نظر ثانی کی منظوری دی ہے۔ ‘کرناٹک لیجسلیچر سیلری، پنشن، اور الاؤنسز (ترمیمی) بل، 2025،’ جمعہ کو بجٹ اجلاس کے آخری دن منظور کیا گیا، بل کی پیشی کے دوران تنقید اور بحث چھڑگئی۔
بل میں وزیراعلیٰ کی تنخواہ میں 100 فیصد اضافہ تجویز کیا گیا ہے، اسے 75,000 روپے سے بڑھا کر 1.50 لاکھ روپے کردیا گیا ہے، جب کہ وزراء کی تنخواہ 60,000 روپے سے بڑھا کر 1.25 لاکھ روپے کردی جائے گی۔ قانون سازوں کی تنخواہیں 40,000 روپے سے 80,000 روپے تک دگنی ہو جائیں گی۔ مزید وزراء کے لیے کرایہ الاؤنس 1.20 لاکھ روپے سے بڑھا کر 2.50 لاکھ روپے کر دیا گیا ہے۔
قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر اور قانون ساز کونسل کے چیئرمین کو اب 75 ہزار روپے سے بڑھ کر 1.25 لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ ملے گی، جبکہ ان کے الاؤنسز 4 لاکھ سے بڑھا کر 5 لاکھ روپے کر دیے گئے ہیں۔ سابق قانون سازوں کو بھی فائدہ ہوگا، ان کی پنشن 50,000 روپے سے بڑھ کر 75,000 روپے ہو جائے گی۔ پروازوں اور ریلوے کے لیے سالانہ سفری الاؤنس 2.50 لاکھ روپے سے بڑھا کر 3.50 لاکھ روپے کر دیا گیا ہے۔
بل کو جمعرات کو گورنر تھاور چند گہلوت کی منظوری ملی اور اسے بغیر کسی تاخیر کے پیش کیا گیا۔ توقع ہے کہ ان ترمیموں کی وجہ سے حکومت پر 62 کروڑ روپے کا اضافی مالی بوجھ پڑے گا۔ یہ پیشرفت 2022 میں پچھلی تنخواہوں پر نظرثانی کے بعد ہوئی ہے جب بی جے پی کی قیادت والی حکومت نے ہر پانچ سال بعد قانون سازوں کی تنخواہوں پر نظرثانی کرنے کی پالیسی ترتیب دی تھی۔ تنخواہ میں اضافے کا مطالبہ بزنس ایڈوائزری کمیٹی (بی اے سی) میں بل کے تعارف سے پہلے اٹھایا گیا تھا۔