کرناٹک کے نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار نے بنگلورو ٹیک سمٹ 2025 کے افتتاحی سیشن میں اعلان کیا کہ ریاست بنگلورو کیلئے دوسرے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے قیام پر ’’سنجیدگی سے غور‘‘ کر رہی ہے، جس کا مجوزہ مقام شہر کا جنوبی حصہ ہوگا۔ ان کے مطابق نیا ایئرپورٹ کیمپی گوڑا انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر دباؤ کم کرنے کے ساتھ ساتھ جنوبی اور مغربی بنگلورو کے تیزی سے پھیلتے رہائشی و صنعتی علاقوں کو بہتر فضائی رسائی فراہم کرے گا۔
مجوزہ مقامات اور ریگولیٹری رکاوٹیں
ریاستی حکومت نے مارچ 2025 میں اس منصوبے کیلئے تین ممکنہ سائٹس شارٹ لسٹ کیں، جن میں دو جنوبی بنگلورو کی کنکاپورا روڈ پر کاگلِپورہ اور ہاروہلّی کے نزدیک، جبکہ ایک سائٹ شمالی سمت کنگل روڈ پر شامل ہے۔ ایئرپورٹس اتھارٹی آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق ان تمام مقامات پر زمینی ساخت، محدود فضائی گنجائش اور بنرگھٹہ نیشنل پارک کے قرب و جوار سے جڑی ماحولیاتی حساسیت جیسے مسائل کی نشاندہی کی گئی، تاہم کسی ایک مقام کی حتمی طور پر سفارش نہیں کی گئی۔
150 کلومیٹر کلاز اور ڈیڈ لائن 2033
موجودہ کنسیشن ایگریمنٹ کے تحت 2033 تک کیمپی گوڑا انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے 150 کلومیٹر کے دائرے میں کوئی نیا بین الاقوامی ہوائی اڈہ آپریشنل نہیں ہوسکتا، جسے منصوبے کیلئے اہم ریگولیٹری رکاوٹ کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ ریاستی وزیر برائے انفراسٹرکچر ایم بی پاٹل کے مطابق ابتدائی تیاریوں کا آغاز کردیا گیا ہے تاکہ نیا ایئرپورٹ اسی سال تک فعال ہوسکے، کیونکہ اس نوعیت کے پروجیکٹس عموماً پانچ سے چھ سال میں مکمل ہوتے ہیں۔
ڈی کے شیوکمار نے سمٹ میں اعلان کیا کہ بنگلورو کی سڑک و ٹرانسپورٹ نیٹ ورک میں بہتری کیلئے 1 لاکھ کروڑ روپے سے زائد مالیت کے میگا منصوبوں پر کام شروع کیا جا رہا ہے۔ ان میں 40 کلو میٹر طویل ٹوِن ٹنل پروجیکٹ (تخمینہ لاگت 42,500 کروڑ روپے)، 41 کلو میٹر ڈبل ڈیکر میٹرو لائن (18,000 کروڑ روپے)، 110 کلو میٹر ایلیویٹڈ کوریڈور اور 74 کلو میٹر طویل بنگلورو بزنس کوریڈور شامل ہیں، جو مجموعی طور پر 132 کلو میٹر کے شہری نیٹ ورک کو اپ گریڈ کریں گے۔
اے آئی سٹی، انٹرنیشنل کمپلیکس اور این آر آئی سیکریٹریٹ
نائب وزیر اعلیٰ نے بتایا کہ بیدادی کے قریب تقریباً 9 ہزار ایکڑ رقبے پر ’’اے آئی سٹی‘‘ کے نام سے ایک نیا عالمی معیار کا ٹیک و آئی ٹی شہر قائم کیا جائے گا، جس میں تحقیق، ڈیپ ٹیک اور بڑے پیمانے کی آئی ٹی کمپنیوں کیلئے خصوصی حب تیار ہوگا۔ حکومت ایک انٹرنیشنل بزنس کمپلیکس اور غیر مقیم بھارتیوں کیلئے خصوصی سیکریٹریٹ کے قیام کے ساتھ این آر آئی رہائشی ٹاؤن شپ بنانے کا بھی منصوبہ رکھتی ہے، تاکہ عالمی سرمایہ کاری اور اوورسیز برادری کو براہِ راست سہولت دی جا سکے۔
نئی اسپیس، آئی ٹی اور اسٹارٹ اپ پالیسی 2025–30
وزیر اعلیٰ سدارمیا نے اسی موقع پر ’’کرناٹک اسپیس ٹیکنالوجی، آئی ٹی اینڈ اسٹارٹ اپ پالیسی 2025–30‘‘ لانچ کی، جس کا ہدف اگلے پانچ برسوں میں بھارت کے اسپیس ٹیک مارکیٹ کا نصف اور تقریباً 25 ہزار نئی اسٹارٹ اپس کو کرناٹک میں فروغ دینا ہے۔ بنگلورو ٹیک سمٹ 2025 میں 60 سے زائد ممالک کے نمائندوں کے علاوہ 1,200 سے زیادہ نمائش کنندگان، تقریباً 15 ہزار مندوبین اور ہزاروں اسٹارٹ اپس شریک ہیں، جو ریاست کی عالمی ٹیک حب کی حیثیت کو مزید مضبوط بناتے ہیں۔




