کرناٹک : سدارامیا نے وزیر اعظم کو لکھا خط ، یہ مطالبہ کر ڈالا ؟

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے منگل کو وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک خط لکھا ہے اور کرناٹک میں لال مرچوں کے لئے مارکیٹ مداخلت اسکیم (MIS) کے تحت قیمتوں میں کمی کی ادائیگی کی اسکیم کو فوری طور پر نافذ کرنے کی درخواست کی ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ کرناٹک کے لال مرچ کے کسانوں کو بھی اسی سطح کی حمایت ملنی چاہیے جو آندھرا پردیش میں ان کے ہم منصبوں کو مل رہی ہے۔

سی ایم سدارامیا نے مزید کہا، "کلیانہ کرناٹک خطہ ملک کے سب سے پسماندہ اور قحط زدہ علاقوں میں سے ایک ہے، ہزاروں چھوٹے اور معمولی کسانوں کا گھر ہے جو سرخ مرچ کی کاشت پر انحصار کرتے ہیں۔ ان کی حالت زار کو مسلسل نظر انداز کرنا معاشی بدحالی کو مزید گہرا کرے گا اور بہت سے کسانوں کو قرض کے بحران میں دھکیل دے گا۔

لہذا یہ ضروری ہے کہ مرکزی حکومت آندھرا پردیش کے ساتھ برابری کو یقینی بناتے ہوئے مارکیٹ مداخلت اسکیم کے تحت قیمتوں میں کمی کی ادائیگی کی اسکیم کو کرناٹک تک بڑھائے۔

سدارامیا نے کہا کہ میں آپ کو کرناٹک میں سرخ مرچ کے لاکھوں کسانوں کے لیے گہری تشویش کے ساتھ لکھ رہا ہوں، خاص طور پر کلیانہ کرناٹک خطے میں، جو قیمتوں میں زبردست گراوٹ کی وجہ سے غیر معمولی بحران کا سامنا کر رہے ہیں۔

حکومت ہند نے پی ڈی پی اسکیم کو ایم آئی ایس کے تحت سرخ مرچوں (گنٹور قسم) کے لیے 11,781 روپے فی کوئنٹل کی منظوری دے دی ہے جس کی پیداوار کے 25 فیصد تک کوریج ہے۔

سی ایم سدارامیا نے زور دیا کہ اگرچہ یہ ایک خوش آئند قدم ہے، لیکن کرناٹک کے لال مرچ کے کسانوں کو درپیش پریشانیوں کا ازالہ نہیں کیا گیا۔

کرناٹک میں کرناٹک زرعی قیمت کمیشن کے ذریعہ گنٹور قسم کی سرخ مرچوں (بارش پر مبنی) کی پیداواری لاگت کا تخمینہ 12,675 روپے فی کوئنٹل لگایا گیا ہے۔

تاہم، کسانوں کو اپنی پیداوار پریشان کن قیمتوں پر بیچنے پر مجبور کیا جاتا ہے جو کہ سندھنور جیسے بازاروں میں 8,300 روپے فی کوئنٹل تک کم ہے۔ اس سے نہ صرف بڑے پیمانے پر مالی نقصان ہوتا ہے بلکہ ان کی بقا کو بھی خطرہ ہوتا ہے۔

لہذا ہم مرکزی حکومت سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ کسانوں کے لیے مناسب معاوضہ کو یقینی بنانے کے لیے قیمتوں میں کمی کی ادائیگی کی پوری رقم برداشت کرے۔ کرناٹک کے لال مرچ کے کسان اسی سطح کی حمایت کے مستحق ہیں جو آندھرا پردیش میں ان کے ہم منصبوں کو مل رہی ہے۔ اس اہم لمحے پر مرکزی حکومت کی طرف سے منصفانہ مداخلت نہ صرف فوری راحت فراہم کرے گی بلکہ ملک بھر کے کسانوں کی فلاح و بہبود کے لیے مرکز کے عزم کی بھی تصدیق کرے گی، خواہ وہ کسی بھی ریاست سے تعلق رکھتے ہوں۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ آپ اس درخواست کو سب سے زیادہ ترجیح دیں گے اور کرناٹک کے کسانوں کے لیے MIS کے تحت قیمت کی کمی کی ادائیگی کی اسکیم کو بڑھانے اور مضبوط کرنے کے لیے ضروری اقدامات کریں گے۔ میں اس سلسلے میں آپ کے فوری جواب اور مثبت کارروائی کا منتظر ہوں

سی ایم سدارامیا نے وزیر اعظم مودی سے ایم آئی پی کو موجودہ 11,781 روپے سے بڑھا کر 13,500 روپے فی کوئنٹل کرنے کی بھی درخواست کی۔

دی نیوز منٹ کے ان پٹ کے ساتھ

«
»

کرناٹک : جنگلاتی اراضی آگ کی لپیٹ میں ، پچھلے تین دنوں سے جاری آگ نے پودوں کے بڑے حصے کو کیا تباہ

بھٹکل سمیت ساحلی کرناٹک شدید گرمی کی لپیٹ میں ، آئندہ دنوں میں درجۂ حرارت چالیس کے پار ہونے کے امکانات