کلڈکا پربھاکر بھٹ کو عبوری راحت ، عدالت نے پولیس کو گرفتاری سے روکا : اشتعال انگیز تقریر کے مقدمے میں 29 اکتوبر تک کوئی زبردستی کارروائی نہ کرنے کی ہدایت

پتور (فکروخبر نیوز) چھٹے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ پٹور نے ایک اہم فیصلے میں پولیس کو ہدایت دی ہے کہ وہ ہندو رہنما کلڈکا پربھاکر بھٹ کے خلاف مبینہ اشتعال انگیز تقریر کے معاملے میں اگلی سماعت تک کسی بھی قسم کی زبردستی کارروائی نہ کرے۔

یہ معاملہ 20 اکتوبر کو پتور کے اپلیج میں منعقدہ دیپوتسووا پروگرام کے دوران بھٹ کی تقریر سے متعلق ہے۔ ایشوری پدمونجا نامی خاتون نے شکایت درج کرائی تھی کہ بھٹ کی تقریر اشتعال انگیز تھی اور اس میں خواتین کے تئیں توہین آمیز الفاظ استعمال کیے گئے۔ شکایت کی بنیاد پر پولیس نے بھٹ اور پروگرام کے منتظمین کے خلاف بی این ایس کی دفعات 79، 196، 299، 302 اور 3(5) کے تحت مقدمہ درج کیا تھا جس کے بعد پتوردیہی پولیس نے بھٹ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا تھا۔ تاہم بھٹ نے ایف آئی آر کو بدنیتی پر مبنی اور نفرت پر مبنی قرار دیتے ہوئے عدالت سے رجوع کیا۔

عدالت نے ابتدائی سماعت کے بعد پولیس کو اگلی سماعت (29 اکتوبر) تک بھٹ کے خلاف کوئی زبردستی کارروائی نہ کرنے کی ہدایت دی ہے۔ عدالت نے پولیس کو نوٹس بھی جاری کیا ہے اور معاملے کی مزید سماعت 29 اکتوبر کو مقرر کی ہے۔

نفرت انگیز تقاریر ناقابلِ برداشت، کارروائی یقینی: وزیر اعلیٰ سدارامیا کا بیان

بابری مسجد کی دوبارہ تعمیر سے متعلق پوسٹ ، سپریم کورٹ کا مقدمہ خارج کرنے سے انکار