جموں کشمیر اسمبلی اکھاڑے کا میدان بن گیا ، جم کر ہوئی ہاتھاپائی

جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی میں آج ایک بار پھر زبردست ہنگامہ ہوا۔ دفعہ 370 کی بحالی کا مطالبہ کرنے والا بینر اسمبلی میں دکھائے جانے پر بی جے پی کے اراکین پُر تشدد ہوگئے۔ یہ بینر انجینئر رشید کے بھائی اور عوامی اتحاد پارٹی کے ایم ایل اے خورشید احمد شیخ لے کر آئے تھے۔ شیخ جب اس بینر کو اسمبلی میں دکھانے لگے تو ہنگامہ برپا ہوگیا اور حزب اقتدار اور حزب اختلاف کے اراکین کے درمیان تیکھی بحث اور نوک جھونک شروع ہو گئی۔ ہنگامہ اتنا بڑھ گیا کہ ایک دوسرے کو کھینچنے، دھکیلنے کے بعد نوبت مار پیٹ تک کی آ گئی۔ ہنگامہ کو روکنے کے لیے مارشلس کو بیچ میں آنا پڑا۔

جمعرات کو جیسے ہی اجلاس کی کارروائی شروع ہوئی حزب اختلاف بی جے پی کے رہنماؤں نے بدھ کو ایک قرار داد منظور ہونے پر ہنگامہ کیا۔ قرار داد میں مرکز کو پہلے جیسی ریاست کی خصوصی حالت کو بحال کرنے کے لیے ایک آئینی نظام پر کام کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔ بی جے پی کے رکن اسمبلی اور اپوزیشن لیڈر سنیل شرما قرار داد پر بول رہے تھے کہ اسی دوران خورشید احمد شیخ نے بینر کو دکھایا۔ جواب میں بی جے پی اراکین نے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے بینر کو چھین لیا اور اسے پھاڑ دیا، جس کے بعد پورے اسمبلی میں ہنگامہ مچ گیا۔

اس درمیان ہنگامہ کو دیکھتے ہوئے اسپیکر عبدالرحیم نے اسمبلی کی کارروائی 15 منٹ تک کے لیے معطل کر دی۔ واضح ہو کہ بدھ کو بھی نائب وزیر اعلیٰ سریندر کمار چودھری کے ذریعہ دفعہ 370 کو بحال کرنے کی قرار داد پیش کیے جانے کے بعد ہنگامہ ہو گیا تھا۔ قرار داد کی سنیل شرما نے سخت مخالفت کی تھی جس کے بعد اسمبلی میں دونوں طرف کے رہنماؤں کے درمیان تیکھی بحث شروع ہوگئی تھی۔