جنگی جنون نے اسرائیل کی معیشت تباہ کر دی: پڑھیے یہ رپورٹ

(فکروخبر/ذرائع)جنگی جنون نے اسرائیل کی معیشت تباہ کر دی، موڈیز نے دوسری مرتبہ اسرائیل کی کریڈٹ ریٹنگ کم کر دی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی معیشت پر غزہ اور اب لبنان کی جنگ کے شدید منفی اثرات پڑنے لگے ہیں، یہاں تک کہ ’موڈیز‘ نے اس سال دوسری مرتبہ اس کی کریڈٹ ریٹنگ میں کمی کر دی ہے۔
امریکی ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے اس مرتبہ دو وجوہ پر کٹوتی کی ہے، ایک لبنان میں حزب اللہ کے ساتھ شدت کے ساتھ جنگ شروع کرنے پر اور دوسری یہ کہ جنگ کو ختم کرنے کی اسرائیل نے کوئی پالیسی ترتیب نہیں دی ہے۔
کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی نے اسرائیل کا اسکور A2 سے کم کر کے Baa1 کر دیا ہے، اس کی وجہ سے اسرائیل کی معیشت پر مزید منفی اثر پڑے گا، اور اسرائیل کو مستقبل میں قرض لینے کے مسئلہ کا بھی سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
کم کریڈٹ ریٹنگ کی وجہ سے حکومت کو قرض لینے کے لیے زیادہ سود کی ادائیگی کرنی پڑے گی، اور یوں اسرائیل کو جنگ بندی کے لیے مثبت پہل نہ کرنے کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔
ایک رپورٹ کے مطابق ایک طرف اسرائیل کو جنگ کی لاگت پورا کرنے کے لیے ابھی اربوں شیکلز کی ضرورت ہے، اور دوسری طرف جنگ کی وجہ سے سرمایہ کار ملک میں سرمایہ کاری کے لیے خطرہ محسوس کر رہے ہیں، ایسے میں قرض لینا اس کے لیے مزید مہنگا ثابت ہوگا۔
7 اکتوبر کو شروع ہوئی لڑائی کے بعد سے اسرائیل کی براہ راست جنگی لاگت بڑھ کر 67.6 بلین ڈالر سے زیادہ ہو گئی ہے۔ موڈیز کے مطابق جنگ میں شدت آنے کی وجہ سے اسرائیل میں تیز اور مستحکم اقتصادی اصلاح کی امید نہیں ہے، اس لیے معیشت بھی دھیمی رفتار سے آگے بڑھے گی۔
واضح رہے کہ عالمی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی نے اس سے قبل سال کے شروع میں اسرائیل کے آؤٹ لک کو گھٹا دیا تھا، اور خبردار کیا تھا کہ مجوزہ عدالتی تبدیلیاں سرمایہ کاروں کے اعتماد کو کم کریں گی، اور طویل مدتی سیاسی و اقتصادی استحکام کو یقینی بنانے والے چیک اور بیلنس کو کمزور کر دیں گی، اور اسرائیل کی معیشت کو بڑا نقصان پہنچے گا۔

«
»

مہاراشٹرا حکومت نے گائے کو”راجیہ ماتا” کا درجہ دیا

اسرائیل متعدد شرائط پوری ہونے تک جنگ نہیں روکے گا