جناردھن ریڈی غیر قانونی کانکنی میں مجرم قرار،اسمبلی رکنیت بھی خطرے میں

غیر قانونی کانکنی کیس میں سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے کرناٹک کے سابق وزیر اور موجودہ رکنِ اسمبلی گالی جناردھن ریڈی کو 7 سال قید کی سزا سنائی ہے۔ عدالت نے او ایم سی کے منیجنگ ڈائریکٹر بی وی سرینواس ریڈی، سابق ڈائریکٹر آف مائنز وی ڈی راج گوپال، ریڈی کی ملازمہ محفوظہ علی خان، اور او ایم سی کمپنی کو بھی سزا سنائی۔عدالت نے قرار دیا کہ ان تمام افراد نے آندھرا پردیش کے اننت پور ضلع میں غیر قانونی کانکنی کے ذریعے نہ صرف قدرتی وسائل کا استحصال کیا بلکہ ریاستی خزانے کو بھاری نقصان پہنچایا۔اس فیصلے سے جناردھن ریڈی کی سیاسی زندگی پر بھی گہرے اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ ہائی کورٹ سے اس فیصلے پر روک (Stay) مرتب ہوسکتے ہیں اور ان کی اسمبلی رکنیت بھی منسوخ ہونے کا امکان ہے، کیونکہ عدالتی سزا کے تحت عوامی نمائندگی قانون (Representation of People Act) کے مطابق سزا یافتہ فرد اسمبلی رکنیت کے لیے نااہل قرار دیا جا سکتا ہے۔عدالت نے سابق وزیر سبیتا اندرا ریڈی اور ریٹائرڈ آئی اے ایس افسر کرپانندم کو ناکافی ثبوت کی بنیاد پر بری کر دیا۔ اس مقدمے کی تفتیش 2011 میں شروع ہوئی تھی، اور عدالت نے 14 سال بعد اپنا فیصلہ سنایا ہے۔یہ فیصلہ کرناٹک اور تلنگانہ کی سیاست میں ایک بڑے موڑ کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، خصوصاً اس وقت جب گالی جناردھن ریڈی نے سرگرم سیاست میں واپسی کی کوششیں شروع کی تھیں۔

اقوام متحدہ کےسربراہ کی ہندوستان و پاکستان سے فوجی تصادم سے گریز کرنے کی اپیل