وہ بہرائچ فساد متاثرین کی امداد کے لیے بہرائچ جارہا تھا
نئی دہلی، 19 اکتوبر 2024(فکروخبر/پریس ریلیز) جمعیۃ علماء ہند کے ناظم عمومی مولانا حکیم الدین قاسمی کی قیادت میں جمعیۃ کا ایک وفد جو بہرائچ کے فساد زدہ علاقوں میں متاثرین کی خیر خواہی کے لیے جا رہاتھا ، اسے آج شام لکھنؤ ایئرپورٹ پر اترتے ہی پولس ایجنسی نے حراست میں لے لیا۔ پولیس نے اسے آگے بڑھنے سے روک دیا اور بہرائچ جانے کی اجازت نہیں دی۔وفد میں ناظم عمومی جمعیۃ علماء ہند کے ہمراہ مولانا غیور قاسمی سیئنر آرگنائزر جمعیۃ علماء ہند تھے ۔
واضح رہے کہ صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا محمود اسعد مدنی کی ہدایت پر جمعیۃکا وفد دہلی سے بہرائچ جانے کےلیے روانہ ہوا تھا، اس دورے کا مقصد بہرائچ کے متاثرہ افراد سے ملاقات کرنا، ان کی حالت زار معلوم کرنا، اور ان کی ہر ممکن مدد فراہم کرنا تھا۔ جمعیۃ علماء ہند نے ہمیشہ ملک میں امن، بھائی چارے اور سماجی ہم آہنگی کے فروغ کے لیے کام کیا ہے، اور بلاتفریق مذہب وملت ہر قسم کے مظلومین کی داد رسی کو اپنا فرض سمجھا ہے۔
جمعیۃ علماء ہند پولس ایجنسی کے اقدام پر گہری تشویش کا اظہار کرتی ہے اور سوال اٹھاتی ہے کہ آخر مظلومین کی مدد کے لیے جانے والے نمائندے کو روکنے کی کیا وجہ ہے؟ جمعیۃ علماء ہند یہ مطالبہ کرتی ہے کہ جمعیۃ کے وفد کو فوراً رہا کیا جائے اور اسے اپنے کام کو مکمل کرنے کی اجازت دی جائے۔ جمعیۃ علماء ہند ہر حال میں اپنے سماجی اور انسانی فرائض انجام دیتی رہے گی اور اس طرح کے اقدامات ان کی جدوجہد کو روک نہیں سکتے۔