فتنوں کے دور میں مدارسِ اسلامیہ انسانیت سازی کے مراکز کا کردارادا کریں : علمائےکرام

جامعہ اسلامیہ بھٹکل کا سالانہ جلسہ ، علمائے کرام کے ایمان افروز خطابات ، طلبہ کے سالانہ نتائج کا اعلان ، کثیر تعداد میں طلبہ کے سرپرستوں کی شرکت

بھٹکل(فکروخبرنیوز) جامعہ اسلامیہ بھٹکل کا سالانہ جلسہ اوراعلانِ نتائج و تقسیمِ انعامات کا پروگرام آج صبح ساڑھے دس بجے جامعہ کی وسیع وعریض مسجد میں منعقد کیا گیا۔ جس کا آغاز مولوی مرفاد مصباح ندوی کی تلاوت سے ہوا اور نعت سید سالک برماور ندوی نے پیش کی۔ ترانۂ جامعہ کے ذریعہ مولوی زفیف شنگیری ندوی نے اپنی سریلی آوازسے حاضرین کو محظوظ کیا۔

استقبالیہ کلمات پیش کرتے ہوئے استاد تفسیر جامعہ اسلامیہ بھٹکل مولانا انصار ندوی مدنی نے بتایا کہ مدرسے کے ماحول میں طلباء کے اخلاق اور کردار سازی کی کوشش کی جاتی ہے انہوں نے تمام مہمانوں اور بالخصوص سرپرستوں کا استقبال کرتے ہوئے جامعہ آنے پر خوشی کا اظہار کیا۔ سالانہ تعلیمی اجلاس میں اہم کلیدی خطاب کرتے ہوئے استاد حدیث جامعہ اسلامیہ بھٹکل مولانا خواجہ معین الدین ندوی مدنی نے بتایا کہ مدرسہ صرف تعلیم گاہ نہیں بلکہ یہ اخلاق و کردارسازی کا ایک اہم مرکز ہوتا ہے۔ مولانا نے جامعہ اسلامیہ کا تعارف کراتے ہوئے اسے ہندوستان کا فقہ شافعی کا سب سے اہم ادارہ قرار دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مدارس کے لوگ آنے والے مسائل کے سامنے مضبوط پہاڑ کی طرح ڈٹ جائیں اور مدرسے کو مضبوط کرنے کے لیے آگے آئیں ، انہوں نے بقاءِ دین کے لیے خدمت کرنے والے اداروں میں مدارس کو اہم مرکز قرار دیا۔ مولانا نے بتایا کہ فتنوں کے ماحول میں مدارس کی مثال فوجی چھاؤنی کی طرح ہوتی ہے جو ہر طرح کے فتنوں کا مقابلہ کرنے کے لیے بیدار رہتے ہیں اور افراد سازی کا کام انجام دیتے ہیں- مولانا نے طلبہ سے یکسو ہو کر تعلیم حاصل کرنے اور اونچی منزلوں کے حصول کے لیے توجہ دینے کی تاکید کی ۔ مولانا خواجہ معین الدین ندوی مدنی نے جامعہ کی خصوصیات اور جامعہ کے طلباء کی ذمہ داریوں پر روشنی ڈالتے ہوئے سرپرستوں کو بھی ان کی ذمہ داریاں یاد دلائیں ۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے استادِ فقہ و ادب جامعہ اسلامیہ بھٹکل مولانا عبدالرب خطیبی ندوی نے بھی خطاب کیا۔ انہوں نے بتایا کہ قران مجید میں علم کی اہمیت پر زور دیا گیا ہے ۔ مولانا نے بتایا کہ جاہلی ماحول میں سب سے پہلے اللہ تعالی نے پڑھنے کی اور علم حاصل کرنے کی آواز بلند کی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ قران مجید اہل علم کے مرتبے سے سے بھرا پڑا ہوا ہے۔ انہوں نے جامعہ کی خدمات کا ذکر کرتے ہوئے مہمانوں اور بالخصوص سرپرستوں کوجامعہ کے ساتھ تعاون کرنے کی گزارش کی۔ انہوں نے بتایا کہ فتنوں کے دور میں مدارس کے سامنے جو چیلنجز ہیں اس میں اہل مدارس کو اپنا بھرپور کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے انہوں نے والدین کو اپنے بچوں کی نگرانی کرنے اور ان کے دوست واحباب پر نظر رکھنے کی بھی تاکید ہے۔

مہتمم جامعہ مولانا مقبول احمد ندوی نے سالانہ رپورٹ پیش کی جس میں بالخصوص طلبہ جامعہ کی تعداد ، جامعہ کے خلیجی ممالک کے دورے ، جامعہ میں منعقدہ پروگرامات ، جامعہ کی حصولیابیاں اور دیگر سرگرمیوں کا تفصیلی ذکر کیا۔ اس موقع پرجامعہ کے ہمدردان کی موت پر گہرے رنج کا اظہار کرتے ہوئے ان کے لیے دعائے مغفرت کی۔  اجلاس سے نائب ناظم جامعہ مولانا خلیل الرحمن منیری ندوی نے بھی خطاب کیا۔ انہوں نے طلباء کی تربیت اور ان کی تعلیمی ترقی کے لیے سرپرستوں سے تعاون کی گزارش کی۔

 اس کے بعد طلباء کے نتائج کا اعلان کیا گیا عالیہ کے نتائج مولوی مذکر کٹنگری ندوی نے پیش کیے۔ ثانویہ کے نتائج مولوی ابراہیم ندوی نے جبکہ شعبہ حفظ کے نتائج مولانا عرفان ندوی نے پیش کیے ۔ اجلاس میں شریک مہمانوں میں استادِ تفسیر جامعہ ضیاء العلوم رائے بریلی مولانا عبدالسبحان ناخدا ندوی نے بھی کامیاب طلباء کو مبارکباد دی اور کم نمبرات حاصل کرنے والے طلباء کو مایوس نہ ہونے کی تاکید کی اور محنت سے آگے بڑھنے کا مشورہ دیا۔

صدرِ جامعہ مولانا عبدالعلیم قاسمی صاحب نے صدارتی خطاب کرتے ہوئے طلباء کو رمضان کی آمد پر مبارکباد دی اوررمضان کے دوران اعمال پر خصوصی توجہ دینے کی ترغیب دی۔ انہوں نے بھی کامیاب طلباء کو مبارکباد دی۔ اجلاس کے اخر میں جامعہ اسلامیہ کے تمام شعبوں میں ممتاز اور نمایاں کارکردگی انجام دینے والے طلباء کو انعامات سے نوازا گیا۔

قریب ڈھائی بجے یہ سالانہ جلسہ اپنے اختتام کو پہنچا۔ اس موقع پر جامعہ اسلامیہ کے اساتذہ وطلبہ سمیت سرپرستوں اور دیگر علمائے کرام کی بڑی تعداد موجود تھی۔

«
»

ایمان کی بقاء کے لیے مدارس اور مکاتب وقت کی اہم ضرورت : مولانا عبدالسبحان ناخدا ندوی کا ایمان افروز خطاب

3,600 ملازمین کی برطرفی ،اعلیٰ افسران کی بونس رقم دوگنی کر کے تنخواہ 200 فیصد تک بڑھانے کا اعلان: میٹا