بھٹکل: (فکروخبرنیوز) جامعہ اسلامیہ کے شعبۂ عالمیت سے فراغت حاصل کرنے والے طلبہ کے اعزاز میں الوداعی تقریب جامعہ کے وسیع وعریض احاطہ میں سجائی گئی۔ کل بعد عشاء شروع ہونے والا یہ پروگرام دو نشستوں پر مشتمل تھا جو آج قریب دوپہر دو بجے اپنے اختتام کو پہنچا۔ طلبہ نے اپنی تعلیمی دور کی یادیں تحریری شکل میں سامعین کے گوش گزار کیں اور اس دور کے نشیب وفراز کا تذکرہ کیا۔ فارغین نے جہاں اپنی روداد سنائیں وہیں مستقبل کے لیے اپنے عزائم کا اظہار کیا اور اپنے تمام محسنین کا شکریہ ادا کیا۔ خصوصاً والدین اور اساتذہ کی خدمات کا تذکرہ انہوں نے اس وجہ سے ضروری سمجھا کہ یہیں وہ دو آنکھیں جو ہر وقت اور ہر آن طلبہ کی تعلیمی ترقیوں کے لیے اپنی کوششیں صرف کرتے رہے۔
فارغ التحصیل طلبہ کے اعزاز میں استاد جامعہ اسلامیہ بھٹکل مولانا سید سالک احمد برماور ندوی کی تخلیق کردہ الوداعی نظم محمد طریف ابوحسینا نے اپنے سریلی آواز میں پیش کی۔
استاد جامعہ اسلامیہ بھٹکل مولانا محمد سمعان کا منظوم الوداعی پیغام رائد قاضی نے درد بھرے انداز میں پیش کیا۔
آخر میں ذمہ دارانِ جامعہ نے فارغین کو ان کی ذمہ داریاں یاد دلائیں اور انہیں یہ پیغام دیا کہ اللہ کب احکامات اور نبی کا اسوہ اپنے زندگی کے لیے لازمی جزو بنائیں اور شریعتِ مطہرہ کے ساتھ کسی بھی طرح کا سمجھوتہ نہ کریں۔
اس موقع پر جامعہ کے ذمہ داران میں صدر مولانا عبدالعلیم قاسمی ، نائب صدر جناب ماسٹر شفیع صاحب، ناظم جامعہ مولانا طلحہ ندوی ، مہتمم جامعہ مولانا مقبول احمد ندوی اور دیگر ذمہ داران موجود تھے۔