(فکروخبر/ذرائع)انڈونیشیا نے 44 ہزار قیدیوں کو رہا کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جو کہ ایک اہم اور انسانی اقدام کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ ان قیدیوں کی رہائی کا مقصد جیلوں پر دباؤ کم کرنا اور وہاں کی بھرمار کو حل کرنا ہے، جہاں گنجائش سے زیادہ قیدی موجود ہیں۔
صدر پرابووو سبیانتو کی قیادت میں اس فیصلے کے تحت قیدیوں کو انسانی بنیادوں پر رہا کیا جائے گا۔ وزیر قانون نے بتایا کہ رہا ہونے والوں میں مختلف قسم کے جرائم میں ملوث افراد شامل ہوں گے، جن میں معمولی جرائم کے مرتکب افراد سے لے کر حکومت کی پالیسیوں پر تنقید کرنے والے افراد بھی شامل ہیں۔
رہائی پانے والے قیدیوں کا ملک کی جیلوں میں موجود قیدیوں کا تقریباً 30 فیصد حصہ بنتا ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ انڈونیشیا میں جیلوں کی حالت اور قیدیوں کی تعداد ایک سنگین مسئلہ ہے۔ یہ فیصلہ انڈونیشیا کے جیل نظام میں اصلاحات کی جانب ایک قدم ہے، جس کا مقصد جیلوں کی زیادہ گنجائش سے نمٹنا اور قیدیوں کی زندگی کو بہتر بنانا ہے۔