دمشق: (فکروخبر/ذرائع)مشرق وسطیٰ میں اسرائیل کی جارحیت کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا، اور گزشتہ چند گھنٹوں کے دوران صہیونی ریاست نے شام کے فوجی ٹھکانوں پر 60 سے زائد میزائل داغے ہیں۔ برطانیہ میں قائم سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے ان حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ اسرائیل نے ہفتے کی شام تقریباً پانچ گھنٹوں کے اندر 61 میزائل شام کی سرزمین پر داغے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق یہ تازہ حملے شام میں صدر بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد شروع ہوئے ہیں، جب باغی گروپوں نے 8 دسمبر کو دمشق پر قبضہ کر کے بشار الاسد کی 24 سالہ حکومت کا تختہ الٹ دیا تھا۔
قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کے مطابق، شام کے بااختیار رہنما احمد الشرعہ نے اسرائیل کے اس حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ شام اب مزید کسی تنازعے میں الجھنے کے لیے تھک چکا ہے اور اس پر اسرائیل کی جارحیت ناقابل برداشت ہے۔
اسرائیل کی تازہ کارروائیاں شام کے فوجی مراکز اور دیگر حساس مقامات پر مرکوز ہیں، جس سے علاقے میں مزید کشیدگی پیدا ہو رہی ہے۔