غزہ سٹی (فکر و خبر): اسرائیلی فضائیہ نے اتوار کو غزہ کے مختلف علاقوں پر حملے کیے، جن کے نتیجے میں ابتدائی اطلاعات کے مطابق کم از کم نو فلسطینی شہید ہو گئے۔ یہ کارروائیاں موجودہ جنگ بندی کی واضح خلاف ورزی ہیں۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ یہ ضربیں جنوبی رفح میں ان کے دستوں پر مبینہ حملے کے جواب میں کی گئیں — جہاں دعویٰ کیا گیا کہ راکٹ پروپیلڈ گرینیڈ اور سنائپر فائر کا استعمال ہوا ، تاہم اسرائیلی جانب کوئی جانی نقصان رپورٹ نہیں ہوا۔
حماس کی عسکری شاخ عزّ الدّین القسام بریگیڈز نے اس دعوے کو رد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس واقعے سے لاعلم ہے اور اپنے جنگجوؤں سے اس علاقے میں رابطہ نہیں رکھتی؛ گروپ نے تصریح کی کہ وہ جنگ بندی کے عہد پر قائم ہے۔
بمباری سے رفح، جبالیا، دیرالبلاح کے ایک کیفے اور نوسیراّت میں فون چارجنگ اسٹیشن کو نشانہ بنایا گیا۔ ابتدائی رپورٹس کے مطابق ان حملوں میں نو فلسطینی شہید ہوئے۔
اسرائیلی وزیرِ اعظم بنیامن نیتن یاہو نے فوج کو غزہ میں "دہشت گرد اہداف کے خلاف سخت کارروائی” کرنے کی ہدایت دی۔ بعض رپورٹس کے مطابق واقعہ یلو لائن سے باہر پیش آیا ، وہ حدود جہاں اسرائیلی افواج غزہ کے اندر موجود سمجھی جاتی ہیں۔
کچھ غیر مصدقہ رپورٹس نے بتایا کہ واقعے میں ممکنہ طور پر حماس کے حملے کی کوشش یا علاقے میں اسرائیل نواز یاسر ابو شباب گروہ کے خلاف تناؤ کا عنصر شامل ہو سکتا ہے؛ اس گروہ پر انسانی امداد کی چوری اور شہریوں پر حملوں کے الزامات ہیں۔
قومی سیاسی حلقوں میں بھی ردِ عمل تیز ہے ، سخت گیر وزراء نے فوری فوجی کارروائی کا مطالبہ کیا، جب کہ حماس کی سیاسی قیادت نے جنگ بندی کے عہد پر قائم رہنے کا اعادہ کیا اور اسرائیل پر "معاہدے کی خلاف ورزی اور جرائم کو جائز ثابت کرنے کے بہانے” تراشنے کا الزام عائد کیا۔
پس منظر: 11 اکتوبر سے نافذ جنگ بندی کے بعد سے اسرائیلی افواج کی جانب سے مختلف طریقوں سے تقریباً 50 بار خلاف ورزیاں ریکارڈ ہوئی ہیں، جن میں آرٹلری، ڈرون اور ٹینک فائرنگ شامل ہیں ، ان واقعات میں اب تک 38 سے زائد فلسطینی شہید قرار پائے ہیں، اور امدادی رسائی بھی متاثر رہی ہے۔



