سوشل میڈیا پر اسرائیلی بیانیہ مسلط کرنے کا خفیہ منصوبہ لیک ، جانئے کیا ہے اسرائیل کا پروجیکٹ 545

لیک شدہ سرکاری کاغذات اور امریکا میں جمع کرائے گئے فارن ایجنٹس رجسٹریشن ایکٹ (FARA) کے ریکارڈز سے معلوم ہوا ہے کہ اسرائیلی حکومت نے امریکا کی ایک فرم Clock Tower X LLC کے ساتھ تقریباً ۶۰ لاکھ ڈالر کا معاہدہ کیا ہے۔ اس مہم کا مقصد غزہ میں جاری کارروائیوں پر بڑھتی ہوئی بین الاقوامی تنقید کا توڑ کرنا، اسرائیل پر لگنے والے نسل کشی اور جنگی جرائم کے الزامات کو کمزور کرنا اور عالمی سطح پر اسرائیل کے حق میں بیانیہ مضبوط کرنا بتایا جا رہا ہے۔ اس پورے منصوبے کو وزارتِ خارجہ کے تحت اندرونی طور پر ”پروجیکٹ ۵۴۵“ کے نام سے چلایا جا رہا ہے جس کی نگرانی اسرائیلی وزارتِ خارجہ کے افسر ایران شایووِٹز/شایووِچ کے سپرد ہے۔
جین زی کو ہدف بنانے والی سوشل میڈیا یلغار
دستاویزات کے مطابق اس پروپیگنڈا مہم کا بنیادی فوکس نوجوان نسل، خصوصاً جنریشن زی ہے جس کیلئے کم از کم ۸۰ فیصد مواد خاص طور پر تیار کیا جائے گا۔ منصوبہ یہ ہے کہ ٹک ٹاک، انسٹاگرام، یوٹیوب اور مقبول پوڈ کاسٹس کے ذریعے امریکا اور دیگر مغربی ممالک میں ہر ماہ تقریباً ۵ کروڑ ڈیجیٹل امپریشنز (Impressions) حاصل کیے جائیں۔ رپورٹوں کے مطابق، تیار کیا جانے والا مواد اسرائیل نواز بیانیے، ”یہود دشمنی کے خلاف مہم“ اور غزہ پر حملوں کو ”دفاعی کارروائی“ کے طور پر پیش کرنے پر مرکوز ہوگا، تاکہ نوجوان صارفین کے ذہن میں فلسطینی جدوجہد کے بارے میں ایک نرم، اسرائیل حامی تصور قائم کیا جا سکے۔
اے آئی اور چیٹ جی پی ٹی پر اثر انداز ہونے کی حکمتِ عملی
یہ مہم صرف روایتی سوشل میڈیا تک محدود نہیں بلکہ مصنوعی ذہانت اور بڑے لسانی ماڈلز تک پھیلی ہوئی ہے۔ معاہدے کی شرائط میں واضح طور پر درج ہے کہ Clock Tower X نئی ویب سائٹس اور آن لائن مواد تیار کرے گی جو چیٹ جی پی ٹی جیسے بڑے لسانی ماڈلز کی ٹریننگ ڈیٹا میں شامل ہو کر ان کے جوابات کو اسرائیل نواز انداز میں فریم کرنے میں مدد دے۔ اس حکمتِ عملی کو بعض ماہرین ”Generative Engine Optimization (GEO)“ قرار دے رہے ہیں، جس میں سرچ انجن آپٹیمائزیشن کی طرز پر اے آئی ماڈلز کے علم کے ذرائع کو اس طرح متاثر کیا جاتا ہے کہ وہ حساس سیاسی موضوعات پر ایک مخصوص ریاستی بیانیہ دہرانے لگیں۔
سرچ انجن الگورتھم میں مداخلت: MarketBrew AI کا استعمال
رپورٹوں کے مطابق، یہ پروجیکٹ گوگل اور بنگ جیسے بڑے سرچ انجنوں کے رینکنگ سسٹم کو متاثر کرنے کیلئے MarketBrew AI نامی سافٹ ویئر استعمال کر رہا ہے، جو خود کو سرچ الگورتھم کی پیش گوئی اور آپٹیمائزیشن کا ٹول قرار دیتا ہے۔ اس کے ذریعے ایسی ویب سائٹس اور مضامین اوپر لانے کی کوشش کی جا رہی ہے جو اسرائیل کے حق میں ہوں، جبکہ غزہ پر حملوں، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور نسل کشی سے متعلق تنقیدی رپورٹس کو سرچ نتائج میں نیچے دھکیلنے کی حکمتِ عملی اختیار کی جا رہی ہے۔ میڈیا رپورٹوں میں اس بات پر بھی تشویش ظاہر کی گئی ہے کہ اگر اس نوعیت کی مداخلت کامیاب رہی تو عام صارف کیلئے غیر جانبدار معلومات تک رسائی مزید محدود ہو سکتی ہے اور آن لائن رائے عامہ مصنوعی طور پر ”انجینیئر“ کی جا سکے گی۔
بریڈ پاسکل اور قدامت پسند میڈیا نیٹ ورک کا کردار
امریکا کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی ۲۰۱۶ اور ۲۰۲۰ کی انتخابی مہم میں ڈیجیٹل حکمتِ عملی کے ماہر کے طور پر جانے جانے والے بریڈ پاسکل اس پروجیکٹ کے مرکز میں ہیں اور Clock Tower X کے سربراہ کے طور پر اسرائیلی حکومت کیلئے یہ مہم چلا رہے ہیں۔ امریکی رجسٹری ریکارڈ کے مطابق پاسکل نے اسرائیلی وزارتِ خارجہ کیلئے فارن ایجنٹ کے طور پر رجسٹریشن بھی کرائی ہے، جبکہ وہ قدامت پسند Salem Media Network میں کلیدی منصب پر فائز ہیں جس کے ذریعے یہ پروپیگنڈا مواد بڑے امریکی سامعین تک پہنچایا جائے گا۔ اس نیٹ ورک کے معروف ٹاک شوز، ریڈیو پروگرامز اور پوڈکاسٹس کے ذریعے اسرائیل نواز بیانیہ ”یہود دشمنی کے خلاف مہم“ کے عنوان سے پیکج کر کے بااثر رائے ساز حلقوں، خاص طور پر قدامت پسند اور انجیلائی (Evangelical) طبقات تک پہنچایا جائے گا۔
’یہود دشمنی کے خاتمے‘ کا لیبل، اصل ہدف غزہ پر جارحیت کا دفاع
اگرچہ امریکا میں جمع کرائے گئے کاغذات میں اس مہم کو باضابطہ طور پر ”یہود دشمنی کے خاتمے“ اور ”نفرت آمیز جرائم کے خلاف آگاہی“ کی مہم کے طور پر رجسٹر کیا گیا ہے، لیکن لیک ہونے والی دستاویزات اور میڈیا رپورٹس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس کا اصل ہدف غزہ میں جاری اسرائیلی فوجی کارروائیوں کا جواز فراہم کرنا ہے۔ رپورٹس کے مطابق، مواد کی حکمتِ عملی میں اسرائیل کو ”محض دفاع کرنے والی ریاست“ اور فلسطینی مزاحمت کو ”دہشت گردی“ کے طور پر پیش کرنے، اور جنگ بندی، پابندیوں یا اسرائیل کے احتساب سے متعلق عالمی مطالبات کو ”غیر حقیقی“ اور ”جانبدار“ قرار دینے کی سفارش کی گئی ہے۔ انسانی حقوق کے کئی اداروں اور ماہرین نے اس منصوبے کو ”ڈیجیٹل میدان میں رائے عامہ پر قبضہ“ اور ”آن لائن شناختی نسل کشی (cognitive occupation)“ سے تشبیہ دی ہے، اور خبردار کیا ہے کہ اس طرح کی ریاستی سطح کی مہمات آزادیِ اظہار، میڈیا کی خودمختاری اور اے آئی کے اخلاقی استعمال کیلئے سنجین سوالات کھڑی کرتی ہیں۔

85٪ چندہ صرف ایک پارٹی کو! کیا ہندوستانی الیکشن واقعی فری اور فیئر رہ گئے؟

اخلاق لنچنگ کیس: یوگی حکومت کو جھٹکا ، عدالت سےمقدمہ خارج کرنے کی درخواست مسترد