ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر لگاتار گرتی جا رہی ہے۔ 11 جنوری کو ایک ڈالر کی قدر 86.20 روپے کے برابر آ گئی جو کہ اب تک کی سب سے نچلی سطح ہے۔ اس معاملے میں کانگریس نے مودی حکومت کو ہدف تنقید بنایا ہے۔ ایک ویڈیو گرافکس کے ذریعہ کانگریس نے وزیر اعظم نریندر مودی پر حملہ کیا ہے اور کہا ہے کہ انھیں عوام کی پریشانیوں سے کوئی مطلب نہیں ہے، صرف اپنے دوستوں کی جیب بھرنے میں لگے ہوئے ہیں۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر کیے گئے پوسٹ میں کانگریس نے کہا ہے کہ ’’ایک بار پھر روپیہ گر گیا ہے۔ روپیہ ڈالر کے مقابلے اب تک کے آل ٹائم لو پر پہنچ گیا ہے۔ ڈالر کے مقابلے روپیہ 86.20 پر پہنچ گیا ہے۔ لیکن نریندر مودی کو اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔‘‘ ویڈیو میں بیک گراؤنڈ سے آ رہی آواز یہ بھی بتاتی ہے کہ ’’معیشت کا بنٹادھار کرنے کے بعد بھی نریندر مودی ملک کا دھیان اصل ایشوز سے بھٹکانے میں لگے ہوئے ہیں اور اپنے دوستوں کی جیب بھرنے میں مصروف ہیں۔‘‘
قابل ذکر ہے کہ 10 جنوری کو ہی ایک ڈالر کے مقابلے روپیہ کی قدر 86 روپے کے پار پہنچ چکی تھی۔ اس سلسلے میں کئی اخبارات نے خبر شائع کی ہے۔ ان خبروں کے تراشوں پر مشتمل ویڈیو کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے بھی اپنے ’ایکس‘ سے شیئر کی ہے۔ اس ویڈیو کے بیک گراؤنڈ میں وزیر اعظم نریندر مودی کا پرانا بیان سننے کو مل رہا ہے جب وہ یو پی اے حکومت میں روپے کی قدر کم ہونے پر ناراضگی ظاہر کیا کرتے تھے۔ اس ویڈیو کے ساتھ پرینکا گاندھی نے لکھا ہے کہ ’’ڈالر کے مقابلے روپے کی قیمت اب تک کی سب سے ذیلی سطح پر پہنچ گئی ہے۔ تاریخ میں پہلی بار ایک ڈالر کی قیمت 86.04 روپے ہو گئی ہے۔‘‘
پرینکا گاندھی نے اپنے پوسٹ میں ڈاکٹر منموہن سنگھ کے دور کو بھی یاد کیا۔ انھوں نے لکھا ہے کہ ’’ڈاکٹر منموہن سنگھ کی مدت کار میں جب ایک ڈالر کی قیمت 59-58 روپے تھی، تب نریندر مودی روپے کی قیمت کو حکومت کی آبرو سے جوڑتے تھے۔ وہ کہتے تھے ’مجھے سب معلوم ہے۔ کسی ملک کی کرنسی ایسے گر نہیں سکتی…‘۔ آج وہ خود وزیر اعظم ہیں اور روپے کی گراوٹ کے سارے ریکارڈ ٹوٹ چکے ہیں۔ انھیں ملک کی عوام کو جواب دینا چاہیے۔‘‘