اختلافات ہوں تو بات قیادت سے کریں، سرعام بیان بازی نامناسب ہے: پریانک کھرگے

گلبرگہ (فکروخبرنیوز) ریاستی دیہی ترقی اور پنچایت راج کے وزیر پریانک کھرگے نے کولار کے سینئر ایم ایل اے بی آر پاٹل کے حالیہ بیانات پر ناراضی ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر انہیں حکومت سے کوئی شکایت تھی تو وہ وزیر اعلیٰ، نائب وزیر اعلیٰ یا پارٹی کے سینئر رہنماؤں سے بات کرتے۔ میڈیا میں کھلے عام بیان دینا مناسب طریقہ نہیں ہے۔

پریانک کھرگے نے کہا کہ بی آر پاٹل ایک سینئر لیڈر ہیں، ان کی خدمات اور اصول پسندی کا احترام ہے، لیکن اس طرح عوامی سطح پر حکومت پر سوال اٹھانا افسوسناک ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جن افسر پر الزام لگایا گیا، اس سے فون پر بات ہوئی ہے اور اس نے الزامات کو مسترد کیا ہے۔ اگر کوئی ثبوت ہو تو حکومت کارروائی کے لیے تیار ہے۔

جے دیو اسپتال میں مقامی لوگوں کی تقرری پر بی آر پاٹل کے اعتراض کا جواب دیتے ہوئے پریانک کھرگے نے کہا کہ جب کسی علاقے میں ترقیاتی کام ہوتے ہیں تو وہاں کے لوگوں کو روزگار ملنے کی امید رکھنا قدرتی بات ہے۔

ریاست میں ترقیاتی کام رکنے کے الزام کو انہوں نے بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت نے مختلف گارنٹی اسکیموں کے تحت پچاس ہزار کروڑ روپے خرچ کیے ہیں، جس سے معیشت کو مضبوطی ملی ہے۔ انہوں نے شکایت کی کہ مرکزی حکومت نے پندرھویں مالیاتی کمیشن کے تحت ریاست کو پچاس ہزار کروڑ روپے کم دیے، جس سے مالی تنگی پیدا ہوئی۔ اسی طرح جل جیون مشن کے تحت بھی ریاست کو صرف پانچ سو کروڑ روپے دیے گئے، جبکہ وعدہ دو ہزار سات سو کروڑ کا تھا۔ اس کے باوجود ریاستی حکومت نے ترقیاتی کام بند نہیں کیے بلکہ اپنے وسائل سے ان کاموں کو جاری رکھا۔

پریانک کھرگے نے کہا کہ ان کے مجوزہ امریکہ دورے کی منظوری مرکز نے سیاسی بنیاد پر منسوخ کی، جس کی وجہ سے ریاست کو پندرہ ہزار کروڑ روپے کی سرمایہ کاری اور تین ہزار روزگار کے مواقع کا نقصان ہوا۔ انہوں نے بتایا کہ ان کے پچھلے دورے کے نتیجے میں بتیس ہزار کروڑ روپے کی سرمایہ کاری آئی تھی اور بیس ہزار لوگوں کو روزگار ملا تھا۔

ریاستی وزیر ضمیر احمد کے استعفے کے مطالبے پر طنز کرتے ہوئے پریانک کھرگے نے کہا کہ پہلے بی جے پی کو اپنے ریاستی صدر کے استعفے پر غور کرنا چاہیے۔ آخر میں انہوں نے کہا کہ بی آر پاٹل جیسے سینئر رہنماؤں کو چاہیے کہ وہ پارٹی کے اندر بات کریں، نہ کہ عوامی طور پر حکومت پر انگلیاں اٹھائیں۔ اس پریس کانفرنس میں الم پربھو پاٹل، تیپّنپا کمکنور اور جگدیو گتّیدار بھی موجود تھے۔

سی بی ایس ای 10ویں بورڈ امتحان میں بڑی تبدیلی،سال میں دو بار امتحان

راجوری کے کیری سیکٹر میں ایل او سی پر دراندازی کی کوشش ناکام بنانے کا دعوی