بھٹکل : ادارہ ادبِ اطفال بھٹکل کی جانب سے اپنی نوعیت کا منفرد اجتماعی نعت مقابلہ اور اسلام کا سپاہی نامی کتاب کی رونمائی کے لیے ایک خوبصورت پروگرام آمنہ پیلیس میں کل رات منعقد کیا گیا۔ جس میں ناظم ندوۃ العلماء لکھنو حضرت مولانا بلال حسنی ندوی سمیت بھٹکل کے مؤقر علماء کرام اور کثیر تعداد میں عوام نے شرکت کی۔
پروگرام میں مختلف مدارس اور اسکولوں کے طلبہ نے اپنے اپنے اداروں کی نمائندگی کرتے ہوئے اجتماعی طور پراپنی سریلی آواز میں نعتیں پیش کیں۔ ہر گروپ پانچ پانچ ، چھ چھ اور سات سات طلبہ پر مشتمل تھا۔ یہ اپنی نوعیت کا منفرد مقابلہ اس طور پر تھا کہ انہوں نے ایک ہی نعت پر اکتفا نہیں کیا بلکہ مختلف ترنم سے مختلف نعتیہ اشعار گنگنائے جنہیں سن کر حاضرین جھوم اٹھے۔ پروگرام کی ایک کڑی تمثیلی تقاریر کی تھی ، حضرت مولانا سید ابوالحسن علی حسنی ندوی اور مولانا ابوالکلام آزاد رحمۃ اللہ علیھما کے انداز میں مشہور تقاریرادارہ سے منسلک بچوں نے پیش کیں ۔ پروگرام کی ایک اور کڑی کاروانِ شباب کے تحت ڈاکومنٹری مقابلہ کی جھلکیاں تھیں جو بھٹکل کے تین مرکزی اداروں کی خدمات پر مشتمل تھیں۔ جو مختلف گروپس نے بہترین انداز میں کم وقت میں اداروں کی خدمات پر روشنی ڈالنے کی کوشش کی۔
پروگرام کی آخری کڑی مدیر ماہنامہ پھول مولانا عبداللہ غازی ندوی کی کتاب ’’ اسلام کا سپاہی‘‘ کا اجرا تھا جو ناظم ندوۃ العلماء مولانا سید بلال حسنی ندوی ، مہتمم جامعہ اسلامیہ بھٹکل مولانا مقبول احمد ندوی ، مولانا ابوالحسن علی حسنی ندوی کے روحِ رواں مولانا محمد الیاس ندوی اور شہر کے مختلف اداروں کے ذمہ داروں کے ہاتھوں عمل میں آیا۔
پروگرام کی ایک اور کڑی تین ماہ کی مدت میں سب سے زیادہ مطالعہ کرنے والوں کے درمیان تقسیمِ انعامات کی تھی۔ سب سے زیادہ عبداللہ وارث ابن عبدالمحیط خطیب نے 14813 صفحات اور محمد ایان بن اشرف مٹا نے 6474 صفحات کا مطالعہ کیا جس پرانہیں بالترتیب اول اور دوم انعام کے طور پر سائیکلیں دی گئیں ۔ اس کے علاوہ دیگر طلبہ کو خصوصی انعامات سے نوازاگیا۔
اس موقع پر خطاب کرتےہوئے ناظم ندوۃ العلماء لکھنو نے کہا کہ حضرت مولانا علی میاں رحمۃ اللہ علیہ نے بھٹکل کے سلسلہ میں جو دعائیں دی تھیں وہ آج حقائق بن کر ہمارے سامنے ہیں۔ اسی لیے وہ اس شہر کو بیت الکل فرمایا کرتے تھے۔ مولانا نے ادارہ ادبِ اطفال کی طرف سے انجام دی جارہی خدمات پر اپنی مسرت کا اظہار کرتےہوئے کہا کہ اس کے تحت جو خدمات انجام دی جارہی ہیں وہ ہندوستان میں دوسرے جگہوں پر دیکھنے کو نہیں مل رہی ہیں۔
مولانا ابوالحسن علی ندوی اسلامک اکیڈمی کے روحِ رواں مولانا محمد الیاس ندوی نے اسلام کا سپاہی نامی کتاب پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ حضرت مولانا علی میاں ندوی رحمۃ اللہ علیہ کا بچوں کے ساتھ تعلق پر جس طرح کتابیں منظرِ عام پر آنی چاہیے تھی وہ اب تک نہیں آئیں ہیں۔ موصوف نے مولانا عبداللہ غازی ندوی کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے بہت اچھی کوشش کی ہے جس کی سلسلہ وار قسطیں شائع ہونی چاہیے اور آسان زبان میں اس کا انگریزی میں ترجمہ بھی سامنے آنا چاہیے۔ مولانا نے اس موضوع پر مزید کام کرنے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حضرت کے انتقال کے بعد ان کی زندگی کے مختلف پہلوؤں پر لکھا گیا لیکن مذکورہ موضوع پرابھی تک کام نہیں ہوا اور اب وقت آگیا ہے اس پر کام شروع ہو اور الحمدللہ اس جانب ادارہ ادبِ اطفال نے پہل کی ہے۔
مدیر ماہنامہ پھول مولانا عبداللہ غازی ندوی نے بھی نسلِ نو کی تربیت پر بہت ہی کارآمد باتیں پیش کیں۔ پروگرام کی نظامت کاروانِ اطفال کے ممبران نے اپنے خوبصورت لہجہ میں انجام دیں۔ دعائیہ کلمات پر یہ نشست اپنے اختتام کو پہنچی۔