خواجۂ یثرب کی حرمت ہے ہمیں جاں سے عزیز

از: عاذب حسن کوٹیشور

کچھ روز قبل یہ سننے میں آیا کہ یوپی میں جب مسلمانوں نے سرکارِ دو عالم سے جب محبت و عقیدت کے اظہار کے لیے(I Love Mohammed ) کے بینرس لگائے تو ان کو حکومت کی طرف سے گرفتار کیا گیا اور ان پر (FIR ) درج کی گئی..

ہندوستان کے ہر علاقہ میں جب بھی کوئی تہوار ہوتا ہے ، کوئی جلسہ و جلوس ہوتا ہے، جب بھی کوئی محفل سجتی ہے تو سب لوگ اپنے اپنے دیؤتاؤں کی یا پھر سیاست دانوں کی یا لیڈروں کی یا نہ جانے کن کن لوگوں کی جے جے کار کرتے ہیں،  ان سے محبت و عقیدت کا اظہار کرتے ہیں ، ان کو یاد کیا جاتا ہے، ان کی کامیابی کا جشن منایا جاتا ہے..

(چاہے وہ جے شری رام کا نعرہ ہو یا پھر یوگی زندہ باد کا نعرہ) اور وہ کبھی تو جلسہ و جلوس کی شکل میں ہوتی یا کبھی تو بینرس لگائے جاتے ہیں..یا کبھی ریلی کی شکل میں ہوتی ہے..تو ان تمام صورتوں میں تو آج تک نہ کسی کی گرفتاری ہوئی ہے ، نہ کسی پر کوئی (FIR) درج ہوئی ہے ، اور نہ ہی کسی کو جیل کی سلاخوں میں ڈالا گیا ہے..اور نہ ہی ان چیزوں سے انکو روکا گیا ہے..

تو آج ایک مسلمان جب اپنے نبی اپنے لیڈرحضرت محمد سے عشق و فریفتگی کا اظہار کرتا ہے..وہ نبی جس نے ہر حالت میں دشمنوں تک کو دعاؤں سے نوازا ہے، کانٹوں کی بوچھار کرنے والوں پر پھولوں کی برسات کی ہے.

اہلِ ستم کے پتھر کھاکر گل برسانے والا وہ..

اور دعائے خیر کی خاطر ہاتھ اٹھانے والا وہ..

جس نبی کی نبوت کی گواہی خود غیر مسلم حکمرانوں نے دی..غیر مسلم دانشوروں نے جن کی مدح و ستائش میں اپنے اقوال تحریر فرمائے، غیر مسلم شاعروں نے آپ کی شانِ اقدس میں نعتیں لکھیں ہیں..تو ایک مسلمان ان کی محبت و عقیدت کے اظہار کے لیے جب بینر لگاتا ہے تو اسکو گرفتار کیا جاتا. اس پر FIR  درج کی جاتی ہے ۔ یہ کونسا آئین ہے.؟ یہ کہاں کا انصاف ہے.؟ یہ ظلم و زیادتی ہے ،یہ سراسر نا انصافی ہے، اور مسلمانوں کے خلاف ایک نا پاک ایجنڈا ہے..جسکو بعض اسلام دشمنوں نے ایجاد کیا ہے..

ابھی بھی وقت ہے سنبھل جاؤ..تم لوگ ہم مسلمانوں کی ذات پر جتنی انگلی اٹھاؤ ہم برداشت کرلیں گے ، تم نے ہمیں غیر ملکی قرار دیا اور نہ جانے کیا کیا کہا ہم نے برداشت کیا..لیکن حضور اقدس کی شان میں اگر گستاخی ہوگی، یا ان سے محبت و عقیدت کے اظہار سے ہمیں روکا جائے گا تو ہم برداشت نہیں کریں گے.. کیونکہ ایک مسلمان اپنی ذات کے لیے بہت کچھ برداشت کر سکتا ہے..لیکن جب بات اللّہ اور رسول الله کی حرمت اور ان سے محبت کی آتی ہے تو وہ برداشت نہیں کر سکتا …

مسلمانوں کو چاہیے کہ ان حالات میں رسولِ اکرم کی اتباع کو عبادات،معاملات، اور معاشرت اور زندگی کے ہر ہر گوشہ میں اپنا شیوہ اور شعار بنائیں ، ان کی سنتوں پر عمل کرنے میں فخر محسوس کریں،اپنی زندگیوں کو اسوہ رسول کے قالب میں ڈھالنے کی کوشش کریں اور ساتھ ہی ان سے عشق و محبت ، عقیدت و الفت کا ببانگِ دہل اعلان کریں، ہر شہر، علاقہ، گلی کوچہ میں (I Love Muhammad ) کی گونج اٹھے.ہم مسلمان تا دمِ آخر آپ سے عشق و محبت کا اظہار کرتے رہیں گے ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر ہماری جان، مال ، اولاد ، ماں باپ سب کچھ قربان…

خواجہء یثرب کی حرمت ہے ہمیں جاں سے عزیز.. آپ کی خاطر متاعِ جاں گنوانا نعت ہے

لداخ میں نوجوانوں کا زبردست احتجاج: بی جے پی دفتر نذرِ آتش، پولیس اور مظاہرین میں جھڑپ

بھٹکل : تینگن گنڈی کراس کی خستہ حال سڑک کا مرمتی کام شروع