حیدرآباد میں خواتین اور طالبات کے لیے اپنی نوعیت کا پہلا کل ہند حفظِ قرآن مسابقہ ، بھٹکل کی عائشہ فدا اور میوات کی سعدیہ بانو نے حاصل کیا پہلا مقام

حیدرآباد (فکروخبرنیوز) تاریخی شہر حیدرآباد میں دار القرأت الحسنین (منسلک دار القرأت الباسطیہ قدم ملک پیٹ حیدرآباد) کی جانب سے  اپنی نوعیت کا پہلا اور منفرد کل ہند حفظ مسابقہ برائے خواتین و طالبات کا انعقاد کل بروز اتوار ہوٹل انمول میں منعقد ہوا جس کے فائنل راؤنڈ میں کل 21 مساہمات نے شرکت کی جس میں اول مقام بھٹکل کی عائشہ فدا بنت حافظ حشمت اللہ رکن الدین ، اور نوح ، میوات کی سیدہ بانو بنت عمران خان نے حاصل کیا۔ دوسرے مقام پر رتناگری کی مفروحہ بنت نور محمد رہی۔ پہلا مقام حاصل کرنے والی طالبات میں سے ہر ایک کے لیے 37500 روپیے اور دوم مقام حاصل کرنے والی طالبہ کے لیے 15000 روپیے نقد مع ٹرافی دیئے گیے۔ ان کے علاوہ فائنل کی ہر مساہمہ کو دو دو ہزار روپیے نقدی تقسیم کیے گیے۔ یہ پروگرام ‏استاذ القراء مولانا قاري محمد علی خان صاحب کی صدارت میں منعقد کیا گیا۔

پروگرام کے ایک ذمہ دار قاری مولانا محی الدین سہیل نے فکروخبر کو تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ طلبہ اورمردوں کے لیے ہندوستان بھر میں مختلف مسابقاتِ حفظِ قرآن مجید منعقد کیے جاتے ہیں۔ ہندوستان بھر میں حافظات کی بھی کثرت ہونے لگی اور ہر شہر اور علاقہ میں اس کے لیے ادارے قائم ہورہے ہیں۔ ضرورت محسوس کی گئی کہ حافظات کے لیے بھی کل ہند سطح کا ایک مسابقہ حفظِ قرآن منعقد کیا جائے۔ اسی مقصد کے تحت مذکورہ پروگرام منعقد کیا گیا۔ انہوں نے مزید تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا کہ مسابقہ میں شرکت کے لیے کل چارراؤنڈ تھے۔ اسکریننگ راؤنڈ ، ایلیمنیشن راؤنڈ ، سیمی فائنل اور فائنل راؤنڈ ۔ پہلے راؤنڈ کے لیے 142 ، دوسرے راؤنڈ کے لیے 124 اور تیسری راؤنڈ کے لیے 41 طالبات نے کولیفائی کیا تھا اور یہ تینوں راؤنڈ آن لائن منقد کیے گیے تھے۔ فائنل راؤنڈ آف لائن تھا جو کل بروز اتوار ہوٹل انمول میں منعقد ہوا جو چار نشستوں پر مشتمل تھا۔ صبح دس بجے شروع ہونے والا یہ پروگرام قریب رات گیارہ بجے اپنے اختتام کو پہنچا جس میں 21 طالبات نے شرکت کی۔ تمام حافظات کے لیے قیام وطعام کا نظم ادارہ کی جانب سے کیا گیا تھا۔