اگر ہر مسجد کے نیچے مندر ہے توہر مندر کے نیچے بودھ مٹھ ملےگا:سوامی پرساد موریہ

سنبھل جامع مسجد سروے کے دوران ہونے والے تشدد پر اپوزیشن لیڈروں نے یوگی حکومت کو سخت سست کہنا جاری رکھا ہے۔ اب سوامی پرساد موریہ کابھی بیان سامنے آیا ہے۔ راشٹریہ شوشت سماج پارٹی کے سربراہ سوامی پرساد موریہ نے کہا کہ ہر مسجد میں مندر کی تلاش کرنے والے غلط طریقہ اپنا رہے ہیں۔ اگر ہر مندر کو گرا کر مسجد بنائی گئی ہے تو ہر بودھ مٹھ کو گرا کر مندر بنائے گئے ہیں۔ اس سے بھی کوئی انکار نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ میں پہلے ہی کہہ چکا ہوں کہ کیدارناتھ، بدری ناتھ اور پوری بودھ مٹھ ہی تھے۔ آئین میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ مذہبی مقامات کو اسی طرح قبول کیا جائے گا جیسا کہ وہ۱۹۴۷ء میں تھے۔ سوامی پرساد موریہ نے  مزیدکہا کہ حکومت نے سنبھل میں جان بوجھ کر فساد کرایا ہے۔ جئے شری رام کے نعرے لگانے والوں کو افسران کو اپنے ساتھ لے جانے کی کیا ضرورت تھی؟اسی سے واضح ہو رہا ہے کہ فساد کس نے اور کیوں کروایا۔   
دریں اثناء اتر پردیش اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ماتا پرساد پانڈےنے بھی سنبھل تشدد پر  بی جے پی کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ  پولیس کے مال خانوں میں کئی طرح کا اسلحہ ہوتا ہے جس کی جب ضرورت ہوتی ہے پولیس اسکا استعمال کرتی ہے، سرکاری بندوق سے گولی چلانے پروہ ملزم بن جائیں گے۔ پولیس کے پاس مال خانے میں غیرقانونی اسلحہ بھی ہوتا ہے اور یہ پولیس والوں کو بھی معلوم ہوتا ہے کہ انہیں اس کا استعمال کب اور کہاں کرنا ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یوگی آدتیہ ناتھ حکومت مخصوص طبقہ کے لوگوں سے ناراض رہتی ہے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بی جے پی شمالی ہند میں فرقہ وارانہ کشیدگی ہمیشہ برقرار رکھنا چاہتی ہے تاکہ اسے فائدہ ملتا رہے۔ 

«
»

 ۵۰۰؍ روپے کے جعلی نوٹوں میں ۳۱۷؍ فیصد کااضافہ

نفرتی سیاست کی مضبوط ہوتی جڑیں، اب مسلمانوں کے ووٹنگ کا حق چھیننے کی شرارت آمیز تجویز