ریاستی پولیس اور حکام کے مطابق آتشزدگی کا واقعہ شمالی گوا کے ارپورہ علاقے میں واقع نائٹ کلب ’برچ بائے رومیو لین‘ میں آدھی رات کے بعد اس وقت پیش آیا جب مبینہ طور پر کچن میں استعمال ہونے والا گیس سلنڈر پھٹ گیا اور دیکھتے ہی دیکھتے آگ نے پورے احاطے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ ابتدائی اندازوں کے مطابق کم از کم 25 افراد ہلاک اور کئی زخمی ہوئے، جب کہ درجنوں لوگ بروقت باہر نکلنے میں کامیاب رہے، فائر بریگیڈ اور ریسکیو ٹیموں نے تقریباً دو گھنٹے کی جدوجہد کے بعد آگ پر قابو پایا۔
گوا کے وزیر اعلیٰ پرمود ساونت نے جائے وقوع کا معائنہ کرنے کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ مرنے والوں میں بڑی تعداد کچن اور بیسمنٹ میں کام کرنے والے عملے کی ہے، جب کہ تین سے چار افراد سیاح تھے جو موقع پر موجود تھے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق زیادہ تر ہلاکتیں دھوئیں سے دم گھٹنے اور باہر نکلنے کے راستے بروقت نہ ملنے کے سبب ہوئیں، جب کہ صرف چند افراد براہِ راست جھلسنے کے زخموں کی وجہ سے جانبر نہ ہو سکے، زخمیوں کو قریبی اسپتالوں میں داخل کرا دیا گیا جہاں ان کی حالت مستحکم بتائی جا رہی ہے۔
وزیر اعلیٰ ساونت نے کہا کہ ابتدائی معلومات سے اشارہ ملتا ہے کہ کلب انتظامیہ نے فائر سیفٹی کے ضابطوں پر مکمل طور پر عمل نہیں کیا، جس میں ایمرجنسی ایگزٹ، فائر آلارم اور فائر فائٹنگ سسٹم سے متعلق خامیاں بھی شامل ہو سکتی ہیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ واقعے کی مجسٹریل انکوائری کا حکم دے دیا گیا ہے، کلب کے ذمہ داران اور وہ سرکاری اہلکار جنہوں نے مطلوبہ حفاظتی منظوری کے بغیر لائسنس یا اجازت دی، سب کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی کی جائے گی۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے ایکس پر اپنے پیغام میں ارپورہ نائٹ کلب میں آگ لگنے کے واقعے کو ’انتہائی افسوسناک‘ قرار دیتے ہوئے ہلاک شدگان کے لواحقین سے دلی تعزیت کا اظہار کیا اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔ پی ایم او کے مطابق وزیر اعظم نے مرنے والوں کے اہل خانہ کے لیے وزیر اعظم نیشنل ریلیف فنڈ سے فی کس دو لاکھ روپے اور زخمیوں کے لیے پچاس ہزار روپے ایکس گریشیا امداد منظور کی ہے، جب کہ صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے بھی اپنے الگ پیغام میں سانحے پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔
گوا کے ڈی جی پی آلوک کمار اور مقامی بی جے پی ایم ایل اے مائیکل لوبو کے مطابق فائر بریگیڈ، پولیس اور ایمبولنس کی متعدد ٹیمیں فوری طور پر موقع پر پہنچیں اور رات بھر ریسکیو آپریشن جاری رہا، تمام لاشوں کو نائٹ کلب کے احاطے سے برآمد کرکے بامبولیم کے سرکاری میڈیکل کالج و اسپتال منتقل کر دیا گیا۔ حکام نے اعلان کیا ہے کہ ریاست بھر میں نائٹ کلبوں اور اسی نوعیت کے تمام اداروں کا فائر سیفٹی آڈٹ کیا جائے گا، جب کہ مقامی پنچایتیں ایسے تمام کلبوں کو فائر سیفٹی کلیئرنس اور دیگر اجازت نامے پیش کرنے کے لیے نوٹس جاری کریں گی، خلاف ورزی کرنے والے اداروں کے لائسنس منسوخ کیے جانے کا عندیہ بھی دیا گیا ہے۔


