غزہ پر اسرائیلی بمباری، 100 سے زائد فلسطینی شہید — جنگ بندی مذاکرات میں کوئی پیش رفت نہیں

(فکروخبر/ذرائع)فلسطین کے علاقے غزہ میں اسرائیلی فضائی حملوں کے نتیجے میں گزشتہ رات سے اب تک کم از کم 100 شہری شہید ہو چکے ہیں۔ غزہ کی وزارت صحت کے ترجمان خلیل الدقران کے مطابق کئی خاندان مکمل طور پر صفحۂ ہستی سے مٹ گئے ہیں۔

یہ بمباری ایسے وقت میں کی گئی جب اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے لیے مصر، قطر اور امریکہ کی ثالثی میں مذاکرات کا نیا دور شروع ہوا ہے، تاہم سفارتی ذرائع کے مطابق تاحال کوئی پیش رفت سامنے نہیں آئی۔

اسرائیل نے اس حملے پر کوئی بیان جاری نہیں کیا، لیکن فوج کی جانب سے غزہ میں کارروائی کو وسعت دی جا رہی ہے، اور ’آپریشنل کنٹرول‘ کے لیے زمینی حملے کی تیاریاں جاری ہیں۔ مارچ کے آغاز سے اسرائیل نے غزہ پر طبی امداد، خوراک اور ایندھن کی فراہمی بند کر رکھی ہے۔

حماس کا کہنا ہے کہ وہ صرف مستقل جنگ بندی کے بدلے اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرے گی۔ بعض رپورٹس کے مطابق حماس نے دو ماہ کی جنگ بندی اور اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے بدلے اپنے یرغمالیوں میں سے نصف کو آزاد کرنے کی تجویز دی ہے۔

ادھر اسرائیلی و عرب میڈیا میں حماس کے رہنما محمد سنوار کی ہلاکت کی خبریں زیر گردش ہیں، تاہم حماس نے ان کی تصدیق یا تردید نہیں کی، جبکہ اسرائیلی وزارت دفاع نے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

غزہ میں جنگ بندی کے لیے قطر میں اسرائیل اور حماس کے درمیان مذاکرات کا نیا دور شروع

بھٹکل بندرگاہ پر موک ڈرل ، مختلف محکموں کی شرکت