(فکروخبر/ذرائع)غزہ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری شدید بمباری کے نتیجے میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کم از کم 250 فلسطینی شہید اور 500 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے "آپریشن جدعون” کے تحت شمالی غزہ کے علاقوں، خصوصاً جبالیہ اور بیت لاہیا کو نشانہ بنایا، جہاں رہائشی علاقوں، بازاروں اور پناہ گزین کیمپوں پر حملے کیے گئے۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق، حالیہ حملوں کے بعد مجموعی طور پر شہادتوں کی تعداد 53,000 سے تجاوز کر چکی ہے، جن میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔ ان حملوں کے نتیجے میں غزہ میں انسانی بحران مزید شدت اختیار کر گیا ہے، جہاں خوراک، پانی، اور طبی سہولیات کی شدید قلت ہے۔
دوسری جانب، اسرائیلی فضائیہ نے یمن کے حوثی باغیوں کے زیرِ کنٹرول الحدیدہ اور صلیف بندرگاہوں پر بھی حملے کیے ہیں۔ ان حملوں میں اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ بندرگاہیں ہتھیاروں کی منتقلی کے لیے استعمال ہو رہی تھیں۔ حوثی حکام کے مطابق، ان حملوں میں کم از کم ایک شخص ہلاک اور نو زخمی ہوئے ہیں۔
ان حملوں کے بعد خطے میں کشیدگی میں مزید اضافہ ہوا ہے، اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے ان کارروائیوں پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔