غیر انسانی برتاؤ : فیکٹری مالک نے مبینہ طور پرمزدور کو ایک پیر پر کھڑا رہنے پرکیا مجبور

برہماور : ضلع اُڈپی کے ونڈارو علاقے میں غیر انسانی سلوک کا ایک چونکا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے، جہاں ایک فیکٹری کے مالک نے ایک ملازم پر فیکٹری کو نقصان پہنچانے کا الزام عائد کرتے ہوئے مبینہ طور پر اسے ایک گھنٹے تک ایک پیر پر

شیرو گاؤں کا رہائشی 29 سالہ پروین، ونڈارو میں واقع کرشنا پرساد کیش فیکٹری میں بطور الیکٹریشن کام کر رہا تھا۔ 16 جون کی رات ڈیوٹی ختم کر کے جب وہ گھر پہنچا، تو رات تقریباً ساڑھے بارہ بجے سپروائزر سریش کا فون آیا جس میں بتایا گیا کہ فیکٹری میں فیز کرنٹ کی خرابی ہے۔ اگلی صبح 17 جون کو بھی مسئلہ برقرار رہنے کی اطلاع ملی، جس پر پروین نے فوری طور پر لائن مین سے رابطہ کیا اور صورتحال کا جائزہ لینے فیکٹری پہنچا۔ لیکن فیکٹری کے گیٹ پر HR افسر چندر شیکھر نے اسے روک دیا اور بتایا کہ مالک سمپت شیٹی کی ہدایت پر اسے اندر داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

الزام ہے کہ اسی دوران پروین کا موبائل فون اور موٹر سائیکل بھی ضبط کر لیے گئے۔ بعد ازاں جب سمپت شیٹی موقع پر پہنچا تو اس نے مبینہ طور پر پروین کو گالیاں دیں اور سزا کے طور پر ایک گھنٹے تک ایک پیر پر کھڑا رہنے پر مجبور کیا۔

اس ذلت آمیز سلوک سے ذہنی طور پر متاثر ہونے کے بعد پروین کو اس کے چچا کے ہمراہ شنکر نارائنا پرائمری ہیلتھ سینٹر لے جایا گیا، جہاں اس کا طبی معائنہ کیا گیا۔

پولیس نے اس معاملے کا سنجیدگی سے نوٹس لیتے ہوئے شنکر نارائنا پولیس تھانے میں کیس درج کر لیا ہے اور مزید تحقیقات جاری ہیں۔

ہند پاک کے مابین ثالثی کا پھر ٹرمپ نے کیا تذکرہ ، کانگریس کی وزیراعظم پر تنقید

مرڈیشور ساحل پر سیاحوں کے لیے سمندر میں جانے پر پابندی، انتباہی بینرزنصب