ایمبولینس کا راستہ روکنا کار ڈرائیور کو پڑا بھاری ، لاکھوں کا جرمانہ

کیرالا پولیس نے تھریسور میں مبینہ طور پرایک نجی گاڑی کے مالک کا لائسنس منسوخ کر دیا ہے اور ایمبولینس کا راستہ روکنے پر ڈھائی لاکھ روپے کا بھاری جرمانہ عائد کیا ہے۔ ٹائمز ناؤ کی ایک رپورٹ کے مطابق، یہ واقعہ ۷؍نومبر کو تھریسور میڈیکل کالج جانے والے چالاکڈی راستے پر پیش آیا۔ تاہم، کچھ رپورٹس بتاتی ہیں کہ ایمبولینس پونانی سے سفر کر رہی تھی۔ ڈیش کیم فوٹیج کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا جس کے بعد کیرالا پولیس نے تیزی سے کارروائی کی۔دو منٹ طویل ڈیش کیم فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ ایمبولینس ایک سلور ماروتی سوزوکی کار کو سڑک کے ایک تنگ، دو لین والے حصے پر قریب سے ٹکراتی ہے۔ ایمبولینس کا ڈرائیور مسلسل ہارن اور سائرن بجاتا ہے، لیکن کار کا ڈرائیور بظاہرایمبولینس کو گزرنے نہیں دیتا۔ یہاں تک کہ وہ ایمبولینس کےآگے جانے کی ہر کوشش کو روکتا نظر آتا ہے۔

 آؤٹ لیٹ نے مزید اطلاع دی کہ کارکے مالک پر موٹر وہیکل ایکٹ کے سیکشن ۱۹۴؍ ای کےساتھ ہی پی یو سی سند نہ ہونے کی پاداش میں جرمانہ عائد کیا ہے۔اس دفعہ کے مطابق جو کوئی بھی موٹر گاڑی چلاتے ہوئےآگ لگنے پر سروس گاڑی یاایمبولینس یا دیگر ہنگامی گاڑی جس کی ریاستی حکومت کی طرف سے وضاحت کی گئی ہے،راستہ نہیں دیتا اسے قید کی سزا ہو سکتی ہے جو چھ ماہ تک ہو سکتی ہے، یا دس ہزار روپے جرمانہ یا دونوں سزائیں دی جا سکتی ہیں۔

اس واقع کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد متعدد صارفین نے غصے کا اظہار کیا ہے۔ایک صارف نے گاڑی کے مالک کے گھر پر موجود پولیس افسر کی تصویر بھی شیئر کی۔اور طنزاً لکھا کہ ریس میں ایمبولینس کو شکست دینے پر اس ڈرائیور کو ٹرافی سے نوازا جانا چاہئے۔اس کے علاوہ کئی صارفین نے ٹرافک اصولوں کی پاسداری کو یقینی بنانے پر زور دیا۔ساتھ ہی ڈھائی لاکھ روپئے جرمانے اور لائسنس کی منسوخی کی ستائش کی۔اور اسے دوسروں کیلئے ایک عبرت قراردیا۔

«
»

غلط معلومات فراہم کرکے بی پی ایل کارڈ حاصل کرنے والے سرکاری عملے کے خلاف کی جائے گی کارروائی: وزیر داخلہ جی پرمیشورا

بابا اور بابا صاحب کو ماننے والوں کے درمیان کی لڑائی : یوپی ضمنی انتخابات پربولے اکھلیش یادو