حالات بدلیں گے تو عید کی حقیقی خوشیاں بھی نصیب ہوں گی
مفتی فیاض احمد محمود برمارے
استاد جامعہ ضیاءالعلوم کنڈلور کرناٹک
عید الفطر اپنی تمام تر رعنائیوں اور خوشیوں کے ساتھ نمودار ہورہی ہے،ہر سال پوری دنیا کے مسلمان عید کی خوشی محسوس کرتے ہیں اور مناتے ہیں،اس سال عید کے موقع پر عالم اسلام اور مسلمانوں کے کو خوشیوں کے آسمان سے غم کے بادل بھی تک رہے ہیں،مصائب وآلام یہ صدا دے رہے ہیں کہ مسلمانوں تمہاری یہ عید فرحت وسرور کی عید نہیں بلکہ غم وحزن کی عید ہے۔ ہمارا بسیرا سرزمین فلسطین اور اہل غزہ پر ہے،اسرائیل اور اہل باطل نے ہمیں اس علاقہ پر مسلط کیا ہے،کئی مہینوں سے جاری جنگ نے یہ ساری خوشیاں چھین لی ہیں،بلکہ ضروریات زندگی سے محروم کردیا ہے،لاکھوں لوگ تو جام شہادت نوش فرماکر عید سے پہلے ہی رخصت ہوگئے ہیں،ان کی حالت زار پر عالم اسلام کی خاموشی اور بے اعتنائی نے انھیں تنہا اور یکتا کردیا ہے،بموں اور میزائیل کی برستی آگ میں عید کا تصور بھی ممکن نہیں،ایسے حالات میں پوری دنیا کے مسلمانوں کے لئے یہ عید خوشی وغم کا سنگم ہے،کاش کہ ان عرب ممالک کی غیرت ایمانی جاگ جاتی۔کتنا اچھا ہوتا کہ انھیں کوئی قرآن کریم کا یہ سبق یاد دلاتا کہ مسلمان سب بھائی بھائی ہیں،کیا ہی بہتر ہوتا کہ کوئی انھیں یہ فرمان نبوی سناتا کہ تم سب بھائی بھائی بن کررہو،اور یہ سب مل کر اتحاد و اتفاق کا مظاہرہ کرکے اسرائیل کو منہ توڑ جواب دیتے تو اہل فلسطین اور اہل غزہ عید کی خوشیوں میں ہمارے ساتھ نظر آتے،لیکن عالم اسلام کا اکثر حصہ خواب غفلت میں ہے یا اسرائیل کے سامنے بے بس اور مجبور ہے،اپنے مادی اور معاشی مقاصد کے لئے اپنے ایمانی بھائیوں کی بے دریغ قربانی پر خوش وراضی ہے، عید کے موقع اہل فلسطین اور اہل غزہ کے لئے دعائیں ہماری خوشیوں میں اضافہ کا باعث ہوگا کہ باری تعالیٰ انھیں غلبہ عطا فرمائے،بے پناہ طاقت عطا فرمائے۔ان کا حامی وناصر بن جائے۔
عید اسلامی شعائر میں سے ایک ہے ،عید اتحاد واجتماعیت کی داعی ہے،نماز عید کے لئے گھروں سے عیدگاہ اور مساجد کی طرف جانے والے قافلے ہم سب ایک ہیں اس کا اظہار کرتے ہیں ۔یوم عید کا پیغام یہ ہے کہ یہ اجتماعیت صرف عید کے دن کے لئے نہیں بلکہ زندگی کے ہر میدان میں ضروری ہے،اس کے بغیر کامیابی وسرخ روئی ممکن نہیں،عید کے بعد شروع ہونے والے انتخابات میں عید کے اس پیغام کو ذہن میں رکھنااور اسے عملی جامہ پہنانا پہلے کے مقابلہ میں کس قدر ضروری ہے وہ کسی سے مخفی نہیں،ملک کے موجودہ حالات میں مسلمانوں کی اجتماعیت ہی مسلمانوں کے ایمانی شعائرکی حفاظت کی ضامن ہے،اجتماعیت وہ واحد راستہ ہے جو بہت سے مشکل جنگ کے میدانوں میں مسلمانوں کو فتح یاب کرسکتی پے،لہذا عید کے اس پیغام کو ذہن نشین کرلیجیے اور اسے دوہرانے کا عزم کرلیجیے،اپنے حقوق کی حفاظت کے لئے آواز بلند کرنے والے امیدوارکو اپنی اجتماعیت کا محور بنائیے۔ظالم کو ظلم سے روکنے اسے کیفر کردار تک پہنچانے کے لئے اجتماعیت کی طاقت نے ہمیشہ اپنا کمال دکھایا ہے،اگر مسلمانوں نے اس حقیقت کو تسلیم کرلیا اور زمینی سطح پر ثابت بھی کردیا تو حالات بدلنے میں دیر نہیں لگے گی۔جب حالات بدلیں گے تو عید کی حقیقی خوشی بھی محسوس ہوں گی اور عید کا پیغام کا نتیجہ بھی آنکھوں کے سامنے ہوگا۔
فیس بک پر شیئر کریںٹویٹر پر شیئر کریں۔واٹس ایپ پر شیئر کریں۔ٹیلیگرام پر شیئر کریں۔
جواب دیں