بنگلورو (فکروخبر نیوز) کرناٹک کے نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار نے ہفتہ کو وزیر اعلیٰ کے عہدے کے لیے اپنی مبینہ خواہش سے متعلق خبروں کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کچھ عناصر جان بوجھ کر "کنفیوژن پیدا کرنے کی کوشش” کر رہے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ ان کی ترجیح صرف ریاست میں کانگریس حکومت کو مضبوط بنانا ہے۔
شیوکمار نے کہ کہا میں نے قیادت کے معاملے پر کوئی بات نہیں کی۔ کچھ افراد نے کہا کہ اچھا وقت آنے والا ہے، میں نے صرف اتنا کہا کہ دیکھتے ہیں۔ میڈیا کے کچھ لوگ اس پر غلط مطلب نکال کر الجھن پیدا کر رہے ہیں۔ میں جانتا ہوں کہ میرا وقت کب ہے۔ میری اولین ترجیح کرناٹک میں کانگریس حکومت کو واپس لانا ہے۔”
یہ وضاحت اس وقت سامنے آئی جب نائب وزیر اعلیٰ سے بنگلورو کے لال باغ میں ایک عوامی رابطہ مہم کے دوران حکومت اور قیادت سے متعلق سوالات پوچھے گئے۔
شیوکمار نے کابینہ میں ردوبدل کی خبروں کو بھی مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ سدارامیا کی جانب سے 13 اکتوبر کو وزراء کے لیے عشائیہ کا اہتمام محض ایک معمول کی ملاقات ہے۔ انہوں نے کہا، "اس ڈنر کا کابینہ میں کسی تبدیلی سے کوئی تعلق نہیں ہے، یہ صرف ایک دوستانہ دعوت ہے۔”
گزشتہ ہفتے شیوکمار نے پارٹی کے بعض اراکین کو تنبیہ کی تھی جو حکومت میں "لیڈرشپ چینج” پر عوامی تبصرے کر رہے تھے۔ انہوں نے کانگریس کے ریاستی ورکنگ صدر جی سی چندرشیکھر کو ہدایت دی ہے کہ ایسے افراد کو نوٹس جاری کیے جائیں۔
نائب وزیر اعلیٰ نے کہا، "بی جے پی جو چاہے کہے، ہمیں ردعمل دینے کی ضرورت نہیں۔ کسی کو بھی وزیر اعلیٰ کے عہدے سے متعلق بات نہیں کرنی چاہیے۔ سدارامیا اور میں مل کر کام کر رہے ہیں اور پارٹی ہائی کمان کی ہدایات پر عمل پیرا ہیں۔”




