بابا رام دیو کی کمپنی مشکل میں، دہلی ہائی کورٹ کا سخت حکم

دہلی ہائی کورٹ نے بابا رام دیو کی کمپنی پتنجلی کو ہدایت دی ہے کہ وہ اپنا نیا اشتہار فوری طور پر ہٹا دے۔ جسٹس تیجس کریا نے دورانِ سماعت ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ یہ اشتہار دیگر آیورویدک چیون پراش برانڈز کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش ہے، جو غیر منصفانہ طرزِ تجارت کے زمرے میں آتا ہے۔

جسٹس تیجس کریا نے بابا رام دیو کی کمپنی سے استفسار کیا کہ آپ دوسروں کی مصنوعات کے لیے "دھوکہ” جیسا لفظ کس قانون کے تحت استعمال کر سکتے ہیں؟ عدالت نے واضح کیا کہ کسی کمپنی کو اپنی مصنوعات کو بہتر قرار دینے کا حق ضرور حاصل ہے، لیکن وہ دوسروں پر فرضی یا جعلی ہونے کا الزام نہیں لگا سکتی۔

یہ کیس ایک دوسری آیورویدک کمپنی کی درخواست پر دائر کیا گیا تھا جس نے الزام لگایا کہ پتنجلی کے گمراہ کن اشتہارات دوسرے برانڈز کو بدنام کر رہے ہیں۔ درخواست میں کہا گیا کہ پتنجلی جھوٹے دعوے کر کے خود کو واحد "اصلی” آیورویدک چیون پراش بنانے والی کمپنی ظاہر کر رہی ہے۔

عرضی میں مزید الزام لگایا گیا کہ پتنجلی نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کے چیون پراش میں 51 جڑی بوٹیاں شامل ہیں، حالانکہ حقیقت میں صرف 47 اجزاء پائے گئے۔ حریف کمپنی نے یہ بھی کہا کہ ان کے لیبارٹری ٹیسٹ میں پتنجلی کے چیون پراش میں پارہ (Mercury) کی موجودگی پائی گئی، جو بچوں کے لیے خطرناک ہے۔

عدالت نے بابا رام دیو کی کمپنی کو وارننگ دی ہے کہ اگر آئندہ بھی اس طرح کے جھوٹے یا منفی اشتہارات سامنے آئے تو ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ معاملے کی اگلی سماعت آئندہ ہفتے مقرر کی گئی ہے، جہاں پتنجلی کو اپنے موقف کی وضاحت دینا ہوگی۔

کشمیر میں جماعت اسلامی کے خلاف تقریباً دو سو مقامات پر چھاپے ماری، 1000 افراد حراست میں

گریپ 3 نافذ لیکن آلودگی بے قابو، دہلی کا اے کیو آئی خطرناک زون میں