ڈیجیٹل اریسٹ کال سے رہیں ہوشیار ، غیر شعوری طر پر آپ کو بھی لگ سکتا ہے لاکھوں کا چونا!

بھٹکل : فراڈ کال کے ذریعہ آن لائن رقم ٹرانسفر کیے جانے کی کوششیں ملک بھر میں تیز ہوگئیں ہیں جس کے پیشِ نظر ٹیلیکام کمپنیوں کے لیے محکمۂ ٹیلی کیمونیکیشن نے ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنے یوزرس کو اس سے آگاہ کریں۔ ائیرٹیل نے اس سلسلہ میں پہلے ہی اپنے یوزرس کو آگاہ کرنا شروع کردیا ہے۔ کال کرتے ہی آپ کو ایک صوتی پیغام سننے کو ملتا ہے جس میں اس طرح کے اسکیام سے الرٹ رہنے کے لیے کہا جاتا ہے۔

فکروخبر کو ایک شخص نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ آج صبح انجان نمبر سے کال موصول ہوئی ہے جس میں ڈیجیٹیل گرفتاری کے سلسلہ میں اس نے بات کرنے کی کوشش کی ۔ حیرت اس بات پر ہوئی ہے کہ فراڈ کال کے شک پرمیں نے اسے اپنا غلط نام بتایا جس پر پل بھر میں دوسری طرف سے جواب آیا کہ آپ جھوٹ بول رہے ہیں۔ انہوں نے فکروخبر کو بتایا کہ اس طرح کی کال بھٹکل میں کئی افراد کو موصول ہوچکی ہیں جس میں سامنے والا آپ کے کو ڈیجیٹیل گرفتاری کی بات کہتا ہے اور پھر اس سے چھٹکارہ دلانے کا جھوٹا وعدہ دلاکر آپ سے رقم کا مطالبہ کرتا ہے۔ کال کرنے والا اپنی چکنی چپٹی باتوں کے ذریعہ آپ ایک ایسے جال میں پھنسا دیتا ہے جس سے آپ بمشکل ہی باہر آسکتے ہیں۔

انڈیا ٹی وی نے بنگلور کے پولیس کمشنر بی دیانند کے حوالے سے ایک خبر شائع کی ہے جس میں گزارش کی گئی ہے کہ کسی بھی طرح کے سائبر کرائمز کی زد میں نہ آئیں۔ انہوں نے کہا کہ اس گھوٹالے میں سائبر فراڈ کرنے والے خود کو سرکاری افسران بتاتے ہیں اور رقم بٹورتے ہیں اور اس سلسلہ میں پولیس کو متعدد شکایات موصول ہوئیں ہیں۔

کمشنر بی دیانند نے ایک پریس کانفرنس میں وضاحت کی کہ گرفتاری کے لیے پولیس نوٹس جاری کرتی ہے یا فرد کو جسمانی طور پر گرفتار کرتی ہے، پولییس کے یہاں ڈیجیٹل گرفتاری کا کوئی تصور نہیں ہے اورہمارے قانونی قوانین یا آئین میں ڈیجیٹل گرفتاری کا کوئی تصور نہیں ہے۔

اس سلسلہ میں مختلف اخبارات میں لاکھوں روپیے وصول کیے جانےکی متعدد خبریں شائع ہوئیں ہیں۔

فکروخبر آپ کو آگاہ کرتا ہے کہ آپ نامعلوم کالز رییسو کرنے سے گریز کریں اور مشتبہ کالز یا ویڈیوز کالز کے سلسلہ میں چوکسی باتیں ۔ ایسے کال کرنے والوں سے تفریح نہ کریں اور اپنی ذاتی معلومات نام ، پتہ ، آدھار کارڈ ، پین کارڈ نمبر وغیرہ کی تفصیلات فراہم نہ کریں۔

اس طرح کے کالز آنے پر پولیس سے فوری طور پر رجوع ہوں۔