دہلی میں غیر قانونی طور پر رہنے والے روہنگیا اور بنگلہ دیشیوں کے خلاف کارروائی کی تیاری جاری ہے۔ دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر (ایل جی) وی کے سکسینہ نے دہلی پولیس سے کہا ہے کہ وہ دہلی میں رہ رہے غیر قانونی تارکین وطن کی شناخت کرے اور ان کے خلاف کارروائی کے لیے مرکزی ایجنسیوں کی مدد بھی لے۔ ساتھ ہی ایل جی نے اس کے لیے پولیس کو ایک ماہ تک خصوصی مہم چلانے کی ہدایت بھی کی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ایل جی کے دفتر نے دہلی کے چیف سکریٹری، پولیس کمشنر، ایم سی ڈی کمشنر اور این ڈی ایم سی چیئرمین کو ایک خط لکھ کر اس سے متعلق تشویش کا اظہار کیا ہے اور انہیں الرٹ رہنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ ایسی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں کہ غیر قانونی تارکین وطن کے شناختی دستاویزات جیسے آدھار کارڈ، ووٹر شناختی کارڈ وغیرہ تیار کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
یہ قدم ایسے وقت میں اٹھایا گیا ہے جب دہلی میں اگلے سال فروری میں اسمبلی انتخابات ہونے جا رہے ہیں۔ دہلی میں بی جے پی کے لیڈران عام آدمی پارٹی پر دہلی میں غیر قانونی طور پر مقیم روہنگیا اور بنگلہ دیشیوں کو تحفظ فراہم کرنے کا الزام لگا رہے ہیں۔ اس الزام پر آپ نے کہا کہ ’’اگر غیر قانونی تارکین وطن ہیں، تو کتنے ہیں؟ اس بات کی تفتیش ہونی چاہیے کہ یہ لوگ غیر قانونی طور پر ہمارے ملک میں کیسے داخل ہو گئے۔ اس کے لیے براہ راست وزیر داخلہ اور محکمہ وزارت داخلہ ذمہ دار ہے۔ عام آدمی پارٹی نے یہ بھی کہا کہ ’’ایک طرف بی جے پی غیر قانونی تارکین وطن کو شہریت دے رہی ہے اور دوسری طرف تحقیقات کرنے کا دکھاوا کر رہی ہے۔ بی جے پی اس منافقت کو بند کرے اور اپنی گندی سیاست ختم کرے۔
بہرحال، ایل جی سکسینہ نے اس معاملے میں کہا کہ ’’اگر غیر قانونی تارکین وطن کو ووٹر شناختی کارڈ جاری کیا جاتا ہے تو اس سے انہیں جمہوریت کا سب سے طاقتور حق یعنی ہمارے ملک میں ووٹ ڈالنے کا حق حاصل ہوگا۔ غیر قانونی تارکین وطن کو ایسے حقوق دینا کسی بھی ہندوستانی شہری کے لیے قابل قبول نہیں ہے۔ اس طرح کے اقدام سے قومی سلامتی کو بھی خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔