بنگلورو: سابق وزیر اور ایم ایل سی سی ٹی روی کی چوٹ سے متعلق طبی عملے کی طرف سے مبینہ طور پر لکھا گیا ایک خط وائرل ہو گیا ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ روی کے سر میں معمولی چوٹ آئی تھی، جس کے ابتدائی علاج کے لیے صرف ایک سادہ پٹی کی ضرورت تھی۔
یہ واقعہ ان الزامات کے درمیان ایک مرکزی نقطہ بن گیا ہے کہ سی ٹی روی نے وزیر لکشمی ہیبلکر کے خلاف قابل اعتراض زبان استعمال کی ہے، جس سے کرناٹک میں ایک گرما گرم سیاسی بحث چھڑ گئی ہے۔
وزیر ہیبلکر نے سی ٹی روی کو اپنی حراست کے دوران لگنے والی چوٹوں کے بارے میں بھی شکوک و شبہات کا اظہار کیا تھا۔ اس کے جواب میں ایک پرائمری ہیلتھ سینٹر سے صحت کی جانچ کی رپورٹ بھی منظر عام پر آئی، جس میں کہا گیا تھا کہ روی طبی طور پر فٹ تھا اور عدالت میں پیش ہونے سے پہلے اس نے معمول کی جانچ کی تھی۔
یہ تنازعہ بیلگاوی اجلاس کے آخری دن سے شروع ہوا، جہاں سی ٹی روی نے مبینہ طور پر ایک جارحانہ اصطلاح استعمال کی، جس پر بڑے پیمانے پر تنقید ہوئی۔ سوورنا سودھا کے قریب ان کی گاڑی پر حملے کی کوشش کے الزامات بھی لگائے گئے، جس کے دوران مبینہ طور پر وہ زخمی ہوئے۔
ہسپتال سے ڈسچارج ہونے کے بعد سی ٹی روی کو تین سے چار دن تک پٹی پہنے دیکھا گیا۔
وارتا بھارتی کے ان پٹ کے ساتھ