بنگلورو/بیلاگاوی: بیلگاوی میں قانون ساز کونسل کا سرمائی اجلاس جمعرات کو اس وقت افراتفری کا شکار ہو گیا جب بی جے پی کے ایم ایل سی سی ٹی روی پر خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزیر لکشمی ہیبلکر کے بارے میں توہین آمیز تبصرہ کرنے کا الزام لگایا گیا۔ ، جس میں دونوں جماعتیں گرما گرم محاذ آرائی میں مصروف ہیں۔ دریں اثنا ہیرے باگے واڑی پولیس اسٹیشن میں درج ایف آئی آر کی بنیاد پر سی ٹی روی کو بیلگاوی کے سوورنا سودھا سے گرفتار کیا گیا ہے۔
وزیر ہیالکرچیمبر سے روتے ہوئے چلی گئی ، اپنی تکلیف پر قابو نہ رکھ سکی۔ باہر نکلتے ہی میڈیا کے سامنے اپنے جذباتی درد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس تبصرہ سے بے عزتی محسوس کرتی ہیں۔
اس واقعہ سے کانگریس کے ارکان کا شدید احتجاج ہوا، جنہوں نے روی پر ایک خاتون وزیر کی بے عزتی کرنے کا الزام لگایا۔ تاہم روی نے ان الزامات کی سختی سے تردید کی، اور کہا کہ اس نے کوئی توہین آمیز زبان استعمال نہیں کی۔
انہوں نے اصرار کیا کہ سیشن کی سرکاری کارروائی، جو ریکارڈ کی جاتی ہے، ان کے بیان کی تصدیق کر سکتی ہے۔ روی نے مزید وضاحت کی کہ وہ امبیڈکر پر بات کر رہے تھے اور اپنی تقریر کے دوران کسی بھی طرح سے ہیبالکر کو نشانہ نہیں بنا رہے تھے۔
کانگریس پارٹی اس دوران روی کے خلاف تادیبی کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے اس معاملے کو ایوان میں لے جانے کی تیاری کر رہی ہے۔
قانون ساز کونسل میں بی جے پی اور کانگریس کے درمیان اس تازہ ترین تصادم نے اہم تنازعہ کو جنم دیا ہے، خاص طور پر سیاسی میدان میں خواتین سیاست دانوں کے ساتھ سلوک پر۔ یہ واقعہ نہ صرف دونوں جماعتوں کے درمیان جاری تناؤ کی عکاسی کرتا ہے بلکہ مقننہ کے اندر احترام پر بھی سوال اٹھاتا ہے۔