بنگلورو(فکروخبرنیوز) کوویڈ 19 کے سلسلہ میں ہوئی بے ضابطگیوں کے الزامات کے دوران ریاستی حکومت نے اب معاملہ کی تحقیقات سی آئی ڈی کے سپرد کردی ہے جس کے بعد سابقہ حکومت کے کئی لیڈران اور اہلکاروں کی مشکلیں بڑھ سکتی ہیں۔
معاملہ کی تحقیقات کے لیے ایک خصوصی سی آئی ڈی ٹیم تشکیل دی گئی ہے جس کی قیادت راگھویندرا ہیگڑے کریں گے ۔ ٹیم میں تین ڈپٹی سپراٹنڈنٹ بھی شامل ہیں۔ یہ فیصلہ بدانتظامی اور N95 ماسکس، پی پی ای کٹس، اور بڑے پیمانے پر COVID-19 ٹیسٹنگ سے متعلق پروکیورمنٹ کی خلاف ورزیوں پر بڑھتے ہوئے خدشات کے درمیان آیا ہے۔
نومبر 2024 میں ریاستی کابینہ کے فیصلے کے مطابق ابتدائی طور پر اس کیس کی تحقیقات ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم (SIT) کے ذریعے کی جانی تھی۔ تاہم حکومت نے اب سی آئی ڈی تحقیقات کا انتخاب کیا ہے، جس میں قائم کردہ پروٹوکول کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ 5 کروڑ روپے سے زیادہ کے مالی فراڈ کو CID کے اقتصادی جرائم ونگ کے ذریعے سنبھالنا ہے۔
ایف آئی آر میں سابق ڈائریکٹوریٹ آف میڈیکل ایجوکیشن کے ڈائریکٹر پی جی گریش اور افسران راگو جی پی اور این منیراجو کا نام لیا گیا ہے، جس میں ان پر دیگر سرکاری افسران اور عوامی نمائندوں کے ساتھ مل کر کرناٹک ٹرانسپرنسی ان پبلک پروکیورمنٹ ایکٹ، 1999 کی خلاف ورزی کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔ مبینہ طور پر 167 کروڑ روپے کی مبینہ بدانتظامی نے ریاست کو بھاری نقصان پہنچایا ہے۔
سی آئی ڈی کے عہدیداروں نے اپنی تحقیقات شروع کردی ہے اور ریاستی حکومت سے انسداد بدعنوانی ایکٹ 1988 کی دفعہ 17(1)(A) کے تحت ملزم افسران کے خلاف ابتدائی تحقیقات کرنے کی منظوری مانگی ہے۔
ڈپٹی چیف منسٹر ڈی کے شیوکمار، جنہوں نے کیس کی جانچ کرنے والی کابینہ کی ذیلی کمیٹی کی سربراہی کی، نے جسٹس جان مائیکل ڈی کنہا کی قیادت میں ایک کمیشن کی رپورٹ سے اہم نتائج کا حوالہ دیا۔ رپورٹ میں شدید مالی بدانتظامی پر روشنی ڈالی گئی، جس سے حکومت کو ذمہ داروں کے خلاف کارروائی تیز کرنے پر آمادہ کیا گیا۔
شیوکمار نے COVID-19 جانچ کے اخراجات میں سنگین بے ضابطگیوں کی نشاندہی کی۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ صرف بروہت بنگلورو مہانگرا پالیکے (BBMP) کی حدود میں، 84 لاکھ RT-PCR ٹیسٹ کیے گئے، جس سے 502 کروڑ روپے کے بل آئے، جن میں سے 400 کروڑ روپے پہلے ہی ادا کیے جا چکے ہیں۔ نمبروں کو "ناقابل تسخیر” کہتے ہوئے اس نے نوٹ کیا کہ اس کا مطلب ہر گھر میں اوسطاً دو ٹیسٹ ہوں گے۔