میسور : کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے بدھ کے روز الزام عائد کیا کہ اپوزیشن پارٹی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے ان کی حکومت کو گرانے کے لیے کانگریس کے 50 ایم ایل ایز کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی تھی۔
میسور کے ٹی نرسی پورہ اسمبلی حلقے میں 470 کروڑ روپے کے عوامی ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کرنے کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے سدارامیا نے کہا کہ بی جے پی نے ہمارے ارکان اسمبلی کو رشوت دے کر ان کی حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش کی۔
انہوں نے بتایا کہ "بی جے پی نے 50 ایم ایل ایز کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی تھی، لیکن ہمارے کسی بھی رکن اسمبلی نے اس پیشکش کو قبول نہیں کیا۔ اس کے بعدبی جے پی نے جھوٹے مقدمات درج کرنے کی مہم شروع کر دی تاکہ ہماری حکومت کو کمزور کیا جا سکے۔
سدارامیا نے مزید کہا کہ بی جے پی کی یہ تمام سازش رشوت کے پیسوں سے کی گئی ہے اور ان کے رہنماؤں کے پاس اتنی بڑی رقم کہاں سے آئی، یہ سوال اٹھانے کا وقت آچکا ہے۔ انہوں نے سابق وزرائے اعلیٰ بی ایس یدی یورپا، بسواراج بومائی، اور بی جے پی کے ریاستی صدر بی وی یوجیندر کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ کیا یہ لوگ پیسے پرنٹ کرتے ہیں؟
وزیر اعلیٰ نے یہ بھی کہا کہ چونکہ کانگریس کے ایم ایل ایز نے اس رشوت کی پیشکش کو مسترد کر دیا، اس لیے بی جے پی اب حکومت کو گرانے کے لیے مختلف طریقے استعمال کر رہی ہے جس میں جھوٹے الزامات وغیرہ شامل ہیں۔