کانگریس کے سینئر لیڈر چودھری متین احمد عام آدمی پارٹی میں شامل

دہلی اسمبلی انتخابات سے پہلے کانگریس پارٹی کو ایک اور بڑا جھٹکا لگا ہے۔ کانگریس کے سینئر لیڈر اور پانچ بار کے ایم ایل اے متین احمد اتوار کو عام آدمی پارٹی میں شامل ہو گئے۔ اس دوران پارٹی کے قومی کنوینر اروند کیجریوال نے گلے مل کر ان کا استقبال کیا۔ متین احمد جو شمال مشرقی دہلی کی سیلم پور سیٹ سے لگاتار پانچ بار ایم ایل اے رہے ہیں، انہیں دہلی کے سابق وزیر اعلیٰ اور عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر اروند کیجریوال نے پارٹی کا رکن تسلیم کر لیا۔ متین احمد سے پہلے ان کے بیٹے زبیر احمد بھی عام آدمی پارٹی میں شامل ہو چکے تھے۔ اس دوران دہلی حکومت کے وزیر عمران حسین بھی موجود تھے۔ اروند کیجریوال نے آج ایکس پر ایک پوسٹ شیئر کی اور لکھا، `چودھری متین احمد جمنا کے پار کے علاقے میں لوگوں کے درمیان رہ کر ان کی خدمت کر رہے ہیں۔ چودھری صاحب کا عام آدمی پارٹی خاندان میں خیرمقدم ہے۔ 
بتا دیں کہ متین احمد دہلی میں ایک بڑے مسلم لیڈر کے طور پر جانے جاتے ہیں۔ سیلم پور اسمبلی حلقہ پر ان کی اچھی گرفت سمجھی جاتی ہے۔ متین احمد، جو سیلم پور سے۱۹۹۳؍ تا ۲۰۱۵ء ایم ایل اے تھے، دہلی جل بورڈ کے چیئرمین اور دہلی جل بورڈ کے وائس چیئرمین بھی رہ چکے ہیں۔ ۷۰؍ رکنی دہلی اسمبلی کیلئے اگلے سال فروری میں انتخابات ہونے ہیں۔ اس سے پہلے عام آدمی پارٹی بھرپور کوشش کر رہی ہے۔ حال ہی میں مشرقی دہلی کے سینئر بی جے پی لیڈر بی بی تیاگی نے بھی عام آدمی پارٹی میں شمولیت اختیار کی تھی۔ ۴؍ نومبر کو، ’آپ ‘ کے قومی کنوینر اروند کیجریوال نے دو بار بی جے پی کونسلر، کارپوریشن میں اسٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین اور ایوان کے سابق لیڈر بی بی تیاگی کو باضابطہ طور پر پارٹی کی رکنیت دی تھی۔ 
اس سے پہلے ۳۱؍اکتوبر کو دہلی بی جے پی کے سینئر لیڈر اور تین بار کے ایم ایل اے برہم سنگھ تنور بھی عام آدمی پارٹی میں شامل ہو گئے تھے۔ تنور اور ان کے ساتھی نے’آپ ‘ہیڈکوارٹرز میں ایک پروگرام کے دوران پارٹی کنوینر اروند کیجریوال کی موجودگی میں عام آدمی پارٹی میں شمولیت اختیار کی تھی۔ کیجریوال نے کہا تھا کہ تنور دہلی کے بڑے لیڈر ہیں، جو چھتر پور اور مہرولی اسمبلی حلقوں سے تین بار ایم ایل اے رہ چکے ہیں۔ وہ آپ کے خاندان کو مضبوط کرے گا۔ تنور نے عام آدمی پارٹی میں اس وقت شمولیت اختیار کی تھی جب چھتر پور، جنوبی دہلی سے آپ کے ایم ایل اے کرتار سنگھ تنور چار ماہ قبل بی جے پی میں شامل ہوئے تھے۔ 

«
»

اتر پردیش :باندہ میں نو تعمیر مسجد کے خلاف ہندوتو گروپوں کا احتجاج

بلڈوزر ناانصافی : شہریوں کی املاک کو تباہ کرنے کی دھمکی دے کر ان کی آواز کو دبایا نہیں جا سکتا