(فکروخبر/ذرائع)چہرے پر بار بار نکلنے والے دانے یا ایکنی کی وجوہات تلاش کرتے ہوئے ہم عموماً ہارمونس، غذا یا جلد کی صفائی پر توجہ دیتے ہیں، لیکن ایک اہم پہلو جسے اکثر نظرانداز کیا جاتا ہے وہ ہے: تکیے کا غلاف۔
جی ہاں، ماہرینِ جلد کے مطابق تکیے کا غلاف چہرے پر دانے نکلنے کی ایک بڑی وجہ ہو سکتا ہے۔ بظاہر معمولی سی چیز نظر آنے والا یہ غلاف درحقیقت چہرے کی جلد پر گہرے اثرات مرتب کر سکتا ہے۔
یہ مسئلہ کیسے پیدا ہوتا ہے؟
- پسینہ، چکنائی اور مردہ جلد کا جمع ہونا:
سوتے وقت ہمارا چہرہ گھنٹوں تکیے کے ساتھ لگا رہتا ہے۔ اس دوران چہرے سے نکلنے والا پسینہ، چکنائی (sebum) اور مردہ جلد کے ذرات غلاف میں جذب ہو کر بار بار جلد سے رابطے میں آتے ہیں، جو دانے پیدا کرنے کا سبب بن سکتے ہیں۔ - جراثیم اور بیکٹیریا کی افزائش:
اگر غلاف کو بار بار نہ بدلا جائے تو اس میں بیکٹیریا جمع ہونے لگتے ہیں۔ یہی جراثیم جلد پر منتقل ہو کر ایکنی یا سوجن کا باعث بن سکتے ہیں۔ - بالوں کی مصنوعات کا اثر:
بالوں میں لگائے جانے والے تیل یا اسپرے بھی غلاف پر منتقل ہو کر چہرے کے مسامات بند کر سکتے ہیں، جو جلد کے مسائل کو بڑھا دیتے ہیں۔ - میک اپ کی باقیات:
میک اپ اتارے بغیر سونا نہ صرف جلد کے لیے مضر ہے بلکہ یہ میک اپ تکیے پر منتقل ہو کر اگلی رات کے لیے بیکٹیریا کا گھر بن سکتا ہے۔
بچاؤ کی تجاویز:
- ہر 2 سے 3 دن میں تکیے کا غلاف ضرور بدلیں۔
- کپاس یا سلک سے بنے نرم اور سانس لینے والے غلاف کا استعمال کریں۔
- سونے سے پہلے چہرہ اچھی طرح دھونا نہ بھولیں۔
- چکنے بال رکھنے والے افراد سونے سے پہلے بال دھو لیں یا باندھ لیں تاکہ وہ تکیے پر نہ گریں۔
- جلدی مسائل سے دوچار افراد کے لیے کچھ ماہرین روزانہ یا کم از کم ہر دوسرے دن غلاف بدلنے کا مشورہ دیتے ہیں۔
تکیے کا غلاف بظاہر معمولی چیز لگ سکتا ہے، لیکن اس کی صفائی اور احتیاطی تدابیر آپ کی جلدی صحت میں غیر معمولی بہتری لا سکتی ہیں۔ جلد کی حفاظت کے لیے یہ چھوٹا سا قدم بڑا فرق پیدا کر سکتا ہے۔