(فکروخبر/ذرائع) ہندوستان میں چائے صرف ایک مشروب نہیں بلکہ روزمرہ زندگی کا لازمی حصہ بن چکی ہے۔ ناشتہ ہو یا شام کا وقت، چائے کے بغیر دن کا تصور ادھورا لگتا ہے۔ مگر کیا ہم چائے پینے کا صحیح وقت جانتے ہیں؟ ماہرین کا کہنا ہے کہ چائے ضرور پئیں، لیکن اس کا وقت اور طریقہ درست ہونا چاہیے۔
چائے خالی پیٹ یا کھانے کے فوراً بعد پینا صحت کے لیے نقصان دہ!
اے آر وائی کے مارننگ شو میں گفتگو کرتے ہوئے معروف ماہرِ غذائیت ڈاکٹر مدیحہ حسنین نے بتایا کہ چائے میں موجود فلیونائیڈز صحت کے لیے مفید ہوتے ہیں، مگر اس کا مطلب یہ نہیں کہ چائے کسی بھی وقت پی جا سکتی ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ اگر چائے خالی پیٹ پی جائے یا کھانے کے فوراً بعد، تو یہ غذا میں موجود اہم غذائی اجزاء (نیوٹرینٹس) کے جذب ہونے کے عمل کو متاثر کر سکتی ہے۔
خالی پیٹ چائے: معدے کے لیے خطرناک
ڈاکٹر مدیحہ کے مطابق خالی پیٹ چائے پینا، خصوصاً بیڈ ٹی لینا، معدے میں تیزابیت کا باعث بنتا ہے۔ چائے میں شامل ایسڈز خالی معدے پر منفی اثر ڈال سکتے ہیں جس سے پیٹ جلنے یا بھاری پن جیسی شکایات جنم لیتی ہیں۔
پکی ہوئی چائے کیوں بھاری ہوتی ہے؟
انہوں نے مزید کہا کہ جتنی زیادہ چائے پکی ہوئی ہو، وہ اتنی ہی بھاری ہوتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ناشتہ کرنے کے بعد اگر تھوڑی بہت بھوک محسوس ہو رہی ہو، تو چائے پینے کے فوراً بعد وہ بھوک بھی ختم ہو جاتی ہے۔
صحیح وقت کیا ہے؟
ڈاکٹر مدیحہ نے مشورہ دیا کہ چائے پینے کے لیے بہترین وقت کھانے کے 20 سے 50 منٹ بعد کا ہوتا ہے۔ اس سے نہ صرف چائے کے فوائد حاصل ہوتے ہیں بلکہ کھانے کے اجزاء بھی بہتر انداز میں جسم میں جذب ہو پاتے ہیں۔
خلاصہ:
- خالی پیٹ چائے پینا معدے کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔
- کھانے کے فوراً بعد چائے نہ پی جائے۔
- بہتر ہے کہ چائے کھانے کے 20 سے 50 منٹ بعد پی جائے۔
- شوگر فری اور ہلکی چائے کو ترجیح دی جائے۔
چائے ضرور پئیں، مگر صحیح وقت اور صحیح طریقے سے تاکہ یہ آپ کی صحت کو فائدہ دے، نہ کہ نقصان۔