وزیر اعلیٰ سدارامیا کے مشیرِ خاص بی آر پاٹل نے اپنے عہدے سے دیا استعفیٰ ، وجوہات بتانے سے کیا انکار

بنگلورو : جنتا پارٹی سے کانگریس میں شامل ہونے والے بی آر پاٹل نے وزیر اعلیٰ سدارامیا کے مشیرِ خاص سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ اپنے استعفیٰ کے بعد انہوں نے کہا کہ میں نے وزیر اعلیٰ کو ایک تفصیلی خط لکھا ہے ، اگر وہ رابطہ کرتے ہیں تو ان سے بات چیت کرلوں گا۔  پاٹل کے استعفیٰ سے کئی سارے سوالات جنم لے رہے ہیں۔

ان کے جانے سے ریاست کرناٹک میں کانگریس کے اندر طاقت کی اندرونی حرکیات ایک بار پھر نمایاں ہوگئی ہیں۔ جب پارٹی 2023 میں اقتدار میں آئی تو ابتدائی قیاس آرائیاں کی جارہی تھیں کہ پاٹل کو وزارت کا رول دیا جائے گا۔ تاہم، جیسا کہ پریانک کھرگے اور شرن پرکاش پاٹل کو کابینہ کے عہدے مختص کیے گئے تھے، پاٹل کو خارج کر دیا گیا تھا اور اس کی بجائے دسمبر 2023 میں وزیر اعلی کے سیاسی مشیر کے طور پر مقرر کیا گیا تھا۔

پاٹل ایک تجربہ کار سیاست دان، مختلف سیاسی جماعتوں کی نمائندگی کرتے ہوئے، کالابوراگی ضلع کے الند حلقے سے کئی بار ایم ایل اے کے طور پر منتخب ہوئے ہیں۔ انہوں نے 1983 میں جنتا پارٹی کے ٹکٹ پر، 2004 میں جے ڈی (ایس) کے امیدوار کے طور پر، 2013 میں کرناٹک جنتا پارٹی کے بینر تلے، اور 2023 میں کانگریس کے ٹکٹ پر کامیابیاں حاصل کیں۔ اس کے علاوہ، انہوں نے 1988 سے 1994 تک ایم ایل سی کے طور پر خدمات انجام دیں۔ 1991 سے 1994 تک قانون ساز کونسل کے ڈپٹی چیئرمین کے عہدے پر فائز رہے۔

پاٹل نے اتوار کو اے این آئی کو بتایا کہ انہوں نے کل یعنی جمعہ کو ایک دن پہلے اپنا استعفیٰ پیش کیا تھا، انہوں نے مزید کہا کہ وہ ابھی استعفیٰ کی وجوہات کو عوامی طور پر ظاہر نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ اس کی کئی وجوہات ہیں، لیکن میں انہیں عوامی طور پر ظاہر نہیں کر سکتا۔ میں نے ابھی تک وزیر اعلیٰ سے بات نہیں کی ہے۔ انہوں نے اپنا استعفیٰ واپس لینے سے بھی انکار کردیا ہے۔