مہاراشٹر کے بدلاپور میں 23 ستمبر 2024 کو پیش آئے ایک انکاؤنٹر معاملے میں سماعت کرتے ہوئے بامبے ہائی کورٹ نے بڑا فیصلہ سنایا ہے۔ عدالت نے ملزم اکشے شندے کی حراست میں موت کے لیے 5 پولیس افسران کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ عدالت نے کہا کہ ان پانچوں پر ایف آئی آر درج کی جائے۔ ساتھ ہی کہا کہ حکومت ہمیں 2 ہفتے میں جانکاری دے کہ ان پانچوں پولیس افسران کے خلاف معاملے کی تحقیقات کون سی جانچ ایجنسی کرے گی۔ واضح ہو کہ ملزم اکشے شندے پر 2 بچیوں کے ساتھ جنسی زیادتی کا الزام تھا۔
جسٹس ریوتی موہیتے ڈیرے اور جسٹس نیلا گوکھلے کی بنچ نے کہا کہ مجسٹریل انکوائری میں انکشاف ہوا ہے کہ ملزم کے انکاؤنٹر کے لیے وَین میں موجود 5 پولیس افسران ذمہ دار تھے۔ 12 اگست 2024 کو بدلاپور میں 2 بچیوں کے ساتھ جنسی زیادتی کا واقعہ پیش آیا تھا۔ اس کا کلیدی ملزم اکشے شندے تھا۔ 23 ستمبر کو پولیس انکاؤنٹر میں شندے کی موت ہو گئی تھی۔ اس انکاؤنٹر کی مجسٹریل انکوائری کرائی گئی۔ تقریباً 5 ماہ بعد آج بامبے ہائی کورٹ میں اس کی رپورٹ پیش کی گئی۔ ملزم اکشے شندے اسکول میں صفائی کا کام کرتا تھا۔ 17 اگست کو اسے گرفتار کیا گیا تھا۔
واضح ہو کہ بامبے ہائی کورٹ میں اکشے شندے کے والد انّا شندے کی عرضی پر سماعت ہو رہی ہے۔ انّا شندے نے اپنی عرضی میں الزام عائد کیا ہے کہ ان کے بیٹے کو پولیس نے فرضی انکاؤنٹر میں مار ڈالا تھا۔ اکشے کو بدلاپور کے ایک اسکول کے بیت الخلا میں 2 بچیوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ ستمبر 2024 میں تلوجا جیل سے پوچھ تاچھ کے لیے لے جاتے وقت شندے کی مبینہ پولیس فائرنگ میں موت ہو گئی تھی۔ پولیس نے دعویٰ کیا کہ اس نے پولیس وَین میں موجود ایک پولیس افسر کی بندوق چھین لی، فائرنگ کی اور جوابی فائرنگ میں مارا گیا۔ اس کے بعد اس معاملے میں مجسٹریل انکوائری کا حکم دیا گیا۔
قومی آواز کے شکریہ کے ساتھ