ریاستی بی جے پی لیڈران میں بے اطمینانی کی کیفیت ، کے سدھاکر بیان سے سامنے آئے تنازعات

بنگلورو: ریاستی بی جے پی کے قائدین کے درمیان سب کچھ ٹھیک نہیں چل رہا ہے۔ مختلف ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق چکبالا پور کے ایم پی ڈاکٹر کے سدھاکر نے کرناٹک بی جے پی کے ریاستی صدر بی وائی وجیندر کو سخت آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے انہیں گھمنڈی بتایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وجیندرا کےپاس لوگوں پر بھروسہ کرنے کا معیار نہیں ہے۔ ان کا غرور بڑھ گیا ہے۔ پارٹی قیادت نے انہیں اپنے پسندیدہ افراد کو اہم عہدوں پر رکھنے کی اجازت دی ہے، جس کو وہ چاہیں ریاستی صدر، ریاستی سکریٹری، جنرل سکریٹری، اور نائب صدر بنادیں۔ اس کے نقطہ نظر نے مجھے سخت مایوسی ہے۔

سدھاکر نے بسنا گوڈا پاٹل یتنال، رمیش جارکی ہولی، اور سریرامولو جیسے سینئر لیڈروں کی صفوں میں شمولیت اختیار کی، جنہوں نے وجیندر کی قیادت پر تشویش کا اظہار بھی کیا ہے۔

سدھاکر، جنہوں نے کانگریس سے منحرف ہوکر بی جے پی میں شمولیت اختیار کی تھی، نے دعویٰ کیا کہ بی ایس یدیورپا کو چیف منسٹر بننے کو یقینی بنانے کے لیے انہوں نے سیاسی خطرہ مول لیا تھا۔ تاہم وہ اب وجیندرا کی قیادت میں خود کو الگ تھلگ محسوس کر رہے ہیں۔

میں یدی یورپا کی حمایت کرنے کے لیے اپنے سیاسی کیریئر کو خطرے میں ڈال کر بی جے پی میں آیا تھا۔ اگر میں پارٹی کے قومی صدر جے پی نڈا کو پیغام بھیجتا ہوں تو وہ جواب دیتے ہیں۔ لیکن وجیندر پیغامات کا جواب بھی نہیں دیتے۔