چھوٹی سی لاپرواہی بڑے سانحہ کا سبب بنی ،  ٹافی گلے میں پھنسنے سے ڈھائی سالہ معصوم جاں بحق

مغربی اترپردیش کے ضلع بجنور کے نہٹور علاقے کے گاؤں چک گووردھن میں اتوار کے روز پیش آنے والے سانحہ نے پورے گاوں کو غم میں ڈبو دیا، جہاں ڈھائی سالہ معصوم بچے کے گلے میں ٹافی پھنس جانے سے اس کی موت ہو گئی۔ مقامی لوگوں کے مطابق حادثہ اس وقت پیش آیا جب بچہ گھر میں معمول کے طور پر ٹافی کھا رہا تھا اور اچانک اس کی طبیعت بگڑ گئی۔

اطلاعات کے مطابق گاؤں چک گووردھن کے رہائشی شمشاد احمد کا ڈھائی سالہ بیٹا سیف گھر میں ٹافی کھاتے ہوئے اچانک بے حال ہو گیا جب ٹافی اس کے گلے میں پھنس گئی اور وہ سانس نہیں لے سکا۔ گھبراہٹ کے عالم میں اہل خانہ نے فوراً اسے کمیونٹی ہیلتھ سینٹر (سی ایچ سی) نہٹور پہنچایا، تاہم اسپتال پہنچنے تک معصوم کی سانسیں تھم چکی تھیں اور ڈاکٹروں نے معائنے کے بعد اسے مردہ قرار دے دیا۔

سی ایچ سی نہٹور کے میڈیکل آفیسر ڈاکٹر آشیش آریہ نے بتایا کہ بچہ اسپتال پہنچنے سے پہلے ہی دم توڑ چکا تھا اور اسے بچانے کا کوئی موقع نہیں مل سکا۔ ابتدائی طبی جانچ کی بنیاد پر ڈاکٹروں نے شبہ ظاہر کیا ہے کہ ٹافی سانس کی نالی میں پھنسنے کے باعث دم گھٹنے سے بچے کی موت واقع ہوئی، جس کے سبب بروقت آکسیجن نہ ملنے پر اس کی جان نہ بچائی جا سکی۔

مقامی لوگوں کے مطابق متوفی بچے کے والد شمشاد احمد گاؤں گاؤں پھیری لگا کر دال فروخت کرکے گزر بسر کرتے ہیں اور یہ خاندان کچھ عرصہ قبل ہی گوہاور سے چک گووردھن آکر آباد ہوا تھا۔ اس ناگہانی سانحے نے غریب خاندان کو گہرے صدمے میں مبتلا کر دیا ہے، گاؤں کے لوگ مسلسل گھر پہنچ کر اہل خانہ کو تسلی دینے کی کوشش کر رہے ہیں مگر والدین اور رشتہ داروں کا رونا دھونا تھمنے کا نام نہیں لے رہا۔

سانحے کے بعد گاؤں میں چھوٹے بچوں کی غذائیت اور نگرانی کے معاملے پر سنجیدہ بحث شروع ہو گئی ہے اور والدین میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ طبی ماہرین کی جانب سے عام طور پر مشورہ دیا جاتا ہے کہ ننھے بچوں کو سखّت ٹافی، چھوٹے دانے دار اسنیکس یا ایسے کھانے کی اشیا بغیر نگرانی کے نہ دی جائیں، کیونکہ یہ چیزیں گلے یا سانس کی نالی میں پھنس کر دم گھٹنے جیسی جان لیوا صورتحال پیدا کر سکتی ہیں

انڈیگو بحران کے بیچ ایئر انڈیا کا بڑا اعلان، گھریلو کرایوں پر کنٹرول اور فیس فری تبدیلی کی سہولت

علی پبلک اسکول و پری یونیورسٹی کالج بھٹکل میں تین روزہ ’’اسلام و سائنس نمائش‘‘ کا پیر سے آغاز : اسلامی تاریخ، سائنسی ماڈلز اور قدیم بھٹکل کی جھلکیاں شامل