بھٹکل کی ہائی ٹیک مچھلی مارکیٹ : تیزی سے بڑھ رہی ہے بکنگ ، عوامی رجحان میں بھی اضافہ

بھٹکل (فکروخبرنیوز) شہر میں ہائی ٹیک مچھلی مارکیٹ کی تعمیر پر سات سال ہوچکے ہیں ، اب جاکر یکم ستمبر سے مخالفت کے درمیان اس کا باقاعدہ طور پر آغاز ہوگیا ہے۔ میونسپل کی جانب سے اس کو شروع کرنے کے اعلان پرمچھلی فروشوں نے ایک ہنگامہ برپا کیا اور اس کی پرزور مخالفت کی۔ پرانی مچھلی مارکیٹ کی خستہ حالی اور وہاں کے تعفّن کو دیکھتے ہوئے کوئی بھی صفائی پسند شخص وہاں جانا پسند نہیں کرے گا۔ جگہ جگہ گندہ پانی ، پیدل چلنے کے لیے بھی جگہ کی تنگی ، سڑکوں پر مچھلیوں سے لدے ٹرک سے ٹرافک کے لیے رکاوٹیں اور اس طرح کے کئی مسائل تھے لیکن بعض مچھلی فروشوں کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے اسے ہائی ٹیک مارکیٹ میں منتقل کرنا میونسپل کے لیے چیلنج سے کم نہیں تھا، غرض میونسپل کی کوششیں جاری رہیں لیکن اس میں انہیں کامیابی حاصل نہیں ہوسکی۔ جیسے ہی یکم ستمبر سے نئی ہائی ٹیک مچھلی مارکیٹ شروع کرنے کا اعلان ہوا تو مچھلی فروشوں کے ساتھ بعض لوگ میدان میں آگیے اور اخبارات میں شائع بیان سے اندازہ ہوا کہ وہ کسی بھی صورت میں پرانی مچھلی مارکیٹ کو بند کرنے کے حق میں نہیں ہیں۔

آج نئی ہائی ٹیک مارکیٹ کے شروع ہوئے تین دن ہوگیے۔ گذشتہ دوروز کے مقابلہ میں آج مچھلی فروشوں اور خریداروں کی تعداد میں اضافہ نظر آیا ۔ ایک اندازہ کے مطابق اب تک 50 اسٹال بُک ہوچکے ہیں اور امید کی جارہی ہے کہ آئندہ دنوں میں یہاں چہل پہل نظر آئے گی۔

آج میونسپل ، مجلس اصلاح وتنظیم اور دیگرذمہ داران نے نئی ہائی ٹیک مچھلی مارکیٹ کا دورہ کیا اورمچھلی فروشوں کی ہمت کی داد دی جبکہ مخالفت کے درمیان نئی مارکیٹ کا رخ کرنا آسان نہیں تھا۔

بلاک کانگریس کے سابق صدر سنتوش نائک نے پرانی مچھلی مارکیٹ میں عوام کو درپیش مسائل کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اب صاف ستھرا مارکیٹ تیار ہوچکا ہے جس کی یہاں کے عوام کے لیے بڑی ضرورت بھی تھی۔

صدرِ انجمن اور معروف این آر آئی جناب یونس قاضیا نے مچھلی مارکیٹ دیکھ کر اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مجھے یہ مارکیٹ دبئی کے مارکیٹ جیسی لگی۔  یہاں تمام تر صفائی ستھرائی کا نظم ہے۔ مزید انہوں نے کہا کہ آس پاس کے علاقوں کے لیے یہ ایک تجارتی مرکز بھی بن سکتا ہے اور اس صورت میں مچھلیاں بھی یہاں کی عوام کے لیے سستے داموں میں مل سکتی ہیں۔

میونسپل کے انچارج صدر الطاف کھروری نے کہا کہ جدید سہولیات سے لیس مارکیٹ سے اب عوام فائدہ اٹھاتی نظر آرہی ہے اور گذشتہ دو روز کے مقابلہ میں آج یہاں تعداد زیادہ نظر آئی۔

کیا کہتی ہے عوام

عوام کا کہنا ہے کہ شہر کی بڑھتی آبادی کے پیشِ نظرعوام کی سہولیات کا لحاظ رکھنا ضروری ہے اور حکومت نے یہاں کی عوام کی سہولیات کے لیے اتنی بڑی مارکیٹ تعمیر کی ہے لیکن اب عوام ہی اس کا فائدہ نہ اٹھائیں تو پھر اس مارکیٹ کی تعمیر کا فائدہ نظر نہیں آئے گا۔

نئی مچھلی مارکیٹ جس جگہ تعمیر کی گئی ہے وہ الگ تھلگ جگہ ہے جہاں مچھلی فروشوں ، خریداروں کے ساتھ ساتھ بڑی اور چھوٹی گاڑیوں کے آمدورفت کے لیے بھی جگہ ہے۔ اس کے علاوہ مچھلی خریداروں کے لیے پارکنگ کا بھی انتظام ہے جہاں دو پہیہ سے لے کر چار پہییہ گاڑیاں بھی آسانی کے ساتھ کھڑی کی جاسکتی ہے۔ اب جبکہ ہر چیز میں عوام سہولیات ہی مدنظر رکھتی ہے تو جب حکومت کی جانب سے سہولیات مہیا کی جارہی ہے اب اس سے فائدہ نہ اٹھانا یہ کہاں تک درست ہوسکتا ہے؟

بھٹکل کے سینئر صحافی رضا مانوی باوقار بارڈولی ایوارڈ کے لیے منتخب

ہائی اسکول زونل لیول اسپورٹس  میں اسلامیہ اینگلو اردو ہائی اسکول کے طلبہ کا شاندار مظاہرہ : تعلقہ سطح کے لئے منتخب