بھٹکل میں موسلادھار بارش، سڑکیں ندیوں کا منظر پیش کرنے لگیں، تعلیمی اداروں میں تعطیل، ریڈ الرٹ جاری

بھٹکل (فکروخبرنیوز) بھٹکل میں آج صبح سے جاری شدید بارش نے نظامِ زندگی درہم برہم کر دیا ہے۔ موسلادھار بارش کے باعث کئی نشیبی علاقے زیرِ آب آ گئے ہیں، جب کہ سڑکیں ندیوں میں تبدیل ہو گئی ہیں۔ محکمۂ موسمیات نے 14 جون تک کے لیے ریڈ الرٹ جاری کر دیا ہے، جس کے تحت آئندہ دنوں میں مزید بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

شدید بارش کے سبب ضلعی انتظامیہ نے احتیاطی تدابیر کے تحت بھٹکل تعلقہ کے تمام اسکولوں اور پی یو کالجوں میں جمعہ 13 جون کو تعطیل کا اعلان کر دیا ہے۔ طلبہ اور والدین کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ بارش کے پیشِ نظر غیر ضروری نقل و حرکت سے گریز کریں۔

اہم شاہراہ پر پانی جمع ہو جانے کے باعث ٹریفک متاثر ہوئی ہے۔ خاص طور پر شمس الدین سرکل اور رنگین کٹے کے قریب صورتِ حال نہایت خراب ہے۔ شمس الدین سرکل پر سڑک پوری طرح پانی میں ڈوب گئی ہے، جب کہ رنگین کٹے کے پاس قومی شاہراہ پر پانی بھر جانے سے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ کئی گاڑیاں پانی میں بند ہو گئیں اور شہریوں کو پیدل سفر کرنا پڑا۔

مقامی انتظامیہ اور بلدیہ کی ٹیمیں پانی کی نکاسی کے لیے سرگرم ہیں، تاہم مسلسل بارش ان کے کام میں رکاوٹ بن رہی ہے۔ شہریوں کی جانب سے شکایت کی جا رہی ہے کہ پرانی نالیوں اور نکاسی کے نظام کی ناکامی نے حالات کو مزید خراب کر دیا ہے۔

ماہرینِ موسمیات کے مطابق مغربی ساحلی علاقوں میں مانسون کی شدت اس وقت اپنے عروج پر ہے، اور بھٹکل، ہوناور، کاروار سمیت ساحلی کرناٹک کے کئی علاقوں میں آئندہ دنوں میں شدید بارش متوقع ہے۔ ماہی گیروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ سمندر کی طرف رخ نہ کریں۔

ریڈ الرٹ کے پیشِ نظر مقامی عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ متعلقہ حکام کی ہدایات پر عمل کریں، غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نہ نکلیں اور ہنگامی صورتِ حال میں فوری طور پر مقامی کنٹرول روم یا فائر بریگیڈ سے رابطہ کریں۔

منگلورو میں موسلادھار بارش : پانی مکانوں اور دکانوں میں ہوا داخل

ترکی اور انڈونیشیا کے مابین 10 ارب ڈالر کا تاریخی دفاعی معاہدہ، جدید لڑاکا طیارے ’’Kaan‘‘ کی برآمد طے