بھٹکل (فکرو خبر نیوز/موصولہ رپورٹ) کاروان اطفال بھٹکل کے عام انتخابات بحسن و خوبی اختتام پذیر ہوئے۔ دوپہر سے مغرب تک دو نشستوں پر مشتمل اس اجلاس میں کئی اہم امور پر گفتگو ہوئی اور ذمہ داران نے اپنے احساسات کا کھل کر اظہار کیا۔
دوسری نشست کے آغاز پر صدر ادارہ ادب اطفال بھٹکل ڈاکٹر عبدالحمید اطہر ندوی نے کاروان کے اس نظام کو بچوں کے سامنے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ آپ امیر کاروان کے نام کا انتخاب کرتے ہوئے یہ ضرور سوچیں کہ جس کا نام پیش ہورہا ہے وہ کاروان کے حق میں مفید ہوگا یا نہیں۔تعلقات اور دوسری باتوں کو بنیاد بنا کر کبھی رائے نہ دیں بلکہ جب بڑے ہوجائیں اور دوسرے اداروں میں موقع ملے تو اس وقت بھی اس کا خیال رکھیں۔
اس کے بعد نائب صدر دوم میراں معظم شاہ بندری نے بچوں کے سامنے رہنما باتیں بیان کرتے ہوئے عرض کیا کہ
کسی کے اصرار پر کاروان میں نہ جڑیں اور نہ کسی خاص دنیاوی یا ذاتی غرض کے لئے اس کا حصہ بنیں،بلکہ اس میں اپنی نیت کو خالص کرتے ہوئے شامل ہوں۔کاروان اراکین یہ بھی سوچیں کہ ہندوستان بھر سے آنے والے مہمانوں کے سامنے کاروان کا جو نمونہ پیش کیا جاتا ہے اور ملک و بیرون ملک میں کاروان کا جس طرح تعارف ہوتا ہے کیا اس کے ہم صحیح معنی میں حق دار ہیں!
اگر اس میں کوتاہی ہے تو اس کی فکر کرکے اپنے آپ کو انقلابی شخصیت بنانے کی فکر کرنی چاہیے۔نائب صدر صاحب نے اس پر خوشی کا اظہار کیا اور اس کو کاروان کی کامیابی کہا کہ تعلیمی اداروں کی انجمنوں اور بچوں کی یونین میں اہم ترین ذمہ داری کے لیے اکثر و بیشتر کاروان اراکین ہی کا انتخاب کیا جاتا ہے۔
انتظامی رکن اور ناظم نشریات آفاق احمد ندوی نے بھی اس موقع پر کہا کہ اکثر اداروں میں الیکشن ہوتا ہے لیکن یہاں الیکشن ہوکر بھی باہمی مشورے سے سلیکشن کیا جاتا ہے اور یہی مشورے کاروان کی روایت کو خوبصورت کرتی ہے۔
مشرف کاروان شہروز رکن الدین اور ان کے نائب جعفر صوان رکن الدین نے بھی اس انتخابی اجلاس میں بڑی مؤثر گفتگو کی۔
پھر ناموں کو پیش کرنے کا موقع دیا گیا اور ادارے کے ذمہ داران نے ان ناموں کی روشنی میں امیر اور منتخب ذمہ داریوں کو تقسیم کیا اور اس کے اعلان سے پہلے جنرل سکریٹری ادارہ ادب اطفال بھٹکل نے ہر سال کی طرح اپنی خصوصی گفتگو کی۔جنرل سکریٹری عبداللہ غازی ندوی نے کہا کہ
کاروان کی یہ ایسی میعاد ہے جس میں محمد کولا کی امارت میں بڑے کام ہوئے اور سب سے بڑا کام یہ بھی ہوا کہ ان کی میعاد میں ادارے کی امارت کا منصوبہ شروع ہوا اور کاروان اطفال کے اراکین نے اپنی جمع پونجی اور اپنے گھر والوں کی تشکیل کرکے پندرہ سے بیس لاکھ روپے جمع کرکے بھٹکل کی پوری تاریخ میں ایک کارنامہ انجام دیا۔سکریٹری صاحب نے نیت کی تجدید کے حوالے سے بھی بات کی اور تاریخی حوالے سے بھی اس گفتگو کو مؤثر بنایا۔
پھر عہدیداران کا اعلان کیا گیا جس کو کاروان اراکین نے گرم جوشی سے سنا اور نعرےاور ترانے کے ذریعے حوصلوں کو مزید مہمیز کیا۔
کاروان کی مختلف ذمہ داریاں کچھ یوں ہیں
امیر : وثاق خان
نائب امیر: احمد افریکہ،شہزاد سعدا
بزم ثقافت: عبدالرحمن صدیقہ۔
نائب:اعزاز احمد ،رائد احمد قاضی
بیرون کاروان روابط ذمہ دار : عاصم ائیکری
کاروان جونیئر ذمہ دار: محمد کولا
اشہد رکن الدین،عبدالنور صدیقی
خازن : عبدالرحمن شنگیری
محاسب: شریم رکن الدین
کاروان کلاسس ذمہ دار: علی اطہر ، احمد رکن الدین۔
بزم صحافت: عبدالرحمن ارمار۔
نائب:مدنی ارمار ،عبدالرحمن شاہ بندری
دفتری ذمہ دار: عبدالرحمن اسعد افریکہ،نجم الثاقب،عبدالحی شرالی۔
فطرت لائبریری ذمہ دار(کاروان نشیب)
احمد خلیفہ، عبداللہ وارف خطیب۔
لائبریری ذمہ دار : فاتح خلیفہ
نائب: ابراہیم مصباح
بزم ریاضت: اریب کولا،عمر دامداابو،ابوبکر ہلارے۔




