بھٹکل : اطاعت کا مطلب صرف بات ماننا نہیں ہے بلکہ سچی محبت ، خلوص اور جذبہ کے ساتھ حکم کی بجاوری اطاعت ہے اور اسی اطاعت پر اللہ کی رحمتیں برسیں گی۔ آج بھی زمانہ ہمارا منتظر ہے، ہم زمانہ سے لینے نہیں بلکہ زمانہ کو دینے کے لیے آئے ہیں ، زمانہ کے پاس کچھ نہیں ہے، سب کچھ مسلمانوں کے پاس ہے، اللہ کی کتاب ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث موجود ہیں اور جب یہ دونوں چیزیں موجود ہوں تو پھر ہمیں کسی بھی چیز کی ضرورت نہیں ہے، ہمیں یہ جان لینا چاہیے کہ اللہ اوراس کے رسول کی محبت ہی میں تمام مسائل کا حل ہے۔ ان باتوں کا اظہار دار العلوم ندوۃ العلماء کے استادِ تفسیر مولانا عبدالسبحان ناخدا ندوی نے کیا۔ موصوف بھٹکل مسلم یوتھ فیڈریشن کے زیراہتمام مدحِ محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کے پروگرام سے مخاطب تھے۔ آمنہ پیلس میں بعد عشاء منعقدہ پروگرام میں مولانا نے کہا کہ یہ کیسے ممکن ہے کہ انسان کفر کا راستہ اختیار کرے جب کہ ان کے درمیان اللہ کی آیات کی تلاوت کی جارہی ہیں اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات موجود ہیں اس کے باوجود مسلمان احساسِ کمتری کا شکار ہوجائے اوراسے یہ محسوس ہونے لگے کہ ہمارے پاس کچھ نہیں ہے۔ اصل بات یہ ہے کہ ہمارے شعور اور وجدان میں یہ بات بیٹھ جائے اور ہمیں اس کا احساس ہونے لگے کہ جب قرآن اور حدیث ہمارے پاس موجود ہیں تو پھراس احساس کو گھرگھر عام کرنے کی ضرورت ہے۔ ہمارے اور صحابہ میں فرق یہ ہے کہ وہ آیات جب نازل ہوتی تھیں تو اس کے موافق اپنی زندگی بسر کرنے لگتے تھے ، وہ آخرت کے طالب بن کر دنیا پر حکمرانی کرگئے اور یہ بات ہمیں سمجھ لینے کی ہے کہ دنیا کا طالب بن کر اس پر حکمرانی نہیں کی جاسکتی۔ مولانا نے اس علاقہ کو ام القریٰ کا خطاب دیتے ہوئے کہا کہ یہاں سے اس سیرت کے پیغام کو عام کرنے کی بات اٹھیں گی تو آس پاس کے علاقوں میں بھی اس کی روشنی پہنچ جائے گی اور پھر اللہ نے چاہا تو دنیا کے ایک کونے سے دوسرے کونے تک اللہ کا پیغام ہمارے ذریعہ سے پہنچ جائے گا۔
مولانا نے اپنے پورے خطاب میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی کو اسوہ بناکر گذارنے ، ان کی سچی محبت دلوں میں پیدا کرنے اور اپنے آپ کو اس کے لیے فنا کرنے پر زور دیا اور کہا کہ وقت آنے پر اس کے لیے ہم جان کی بازی بھی ہار جانے کے لیے تیار ہیں۔
فیڈریشن کی جانب سے منعقدہ نعتیہ مسابقہ میں کل 22 اسپورٹس سینٹروں کے نمائندوں سے حصہ لیا تھا جس میں سے دس مساہمین کو کل منعقدہ نعتیہ مسابقہ کے لیے منتخب کیا گیا۔ ماشاء اللہ ہر مساہم نے اپنی سریلی آوازمیں نعتِ پاک پیش کی۔اول مقام میں دو مساہمین رہے اور دونوں کو اول انعامات سے نوازا گیا۔
نتیجہ کی تفصیلات کچھ اس طرح ہے
اول : محمد ریان ابن راشد قاضی آزاد نگر فرینڈس ایسوسی ایشن (انفا)
اول : محمد ابن ساجد محتشم سن شائن اسپورٹس سینٹر
دوم : عثمان غنی ابن مقیم عثمان ہلارے الجامعہ اسپورٹس سینٹر
سوم : علی ابن ابراہیم اوّاب اکرمی کوسٹل کنگ ایسوسی ایشن
پروگرام کا آغاز عمر ابن فیاض گوائی کی تلاوت سے ہوا۔ اس کے بعد رائد احمد ابن راشد قاضی نے حمدیہ کلام پیش کیا۔ استقبالیہ کلمات اورفیڈریشن کا تعارف جنرل سکریٹری مبشر حسین ہلارے نے پیش کیا۔ جلسہ کے أغراض و مقاصد پر مولونا عبدالاحد فکردے ندوی نے روشنی ڈالی، شکریہ کلمات کنوینر تعلیمی کمیٹی وسیم اسرمتا نے پیش کیا۔ نتائج کنوینر پروگرام مولانا سید احمد سالک برماور ندوی پیش کیے اور نظامت کے فرائض محی الدین بشار شیکرے نے انجام دیئے۔ جلسہ کی صدارت صدرِ فیڈریشن مولانا وصی اللہ ڈی ایف ندوی نے انجام دیئے۔ اسٹیج پر قاضی جماعت المسلمین بھٹکل مولانا عبدالرب ندوی ، قاضی مرکزی خلیفہ جماعت المسلمین بھٹکل مولانا خواجہ معین الدین ندوی مدنی ، نائب قاضی جماعت المسلمین مولانا مفتی عبدالنور فکردے ندوی ، مجلس اصلاح وتنظیم بھٹکل کے صدر جناب عنایت اللہ شاہ بندری وغیرہ موجود تھے۔ آخر میں لکی ڈرا کے ذریعہ حاضرین کے درمیان انعامات تقسیم کیے گئے۔ دعائیہ کلمات پر یہ پروگرام اپنے اختتام کو پہنچا۔